تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

مصباح ایک سال میں ہی ہمت ہار گئے۔ بطور چیف سلیکٹر مستعفی

misbah steps down
  • واضح رہے
  • اکتوبر 14, 2020
  • 10:37 شام

نتائج نہ دینے کے سبب پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ہیڈ کوچ کم چیف سلیکٹر پر ایک عہدہ چھوڑنے کیلئے دباؤ تھا

لاہور: قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق چیف سلیکٹر کے عہدے سے دستبردار ہوگئے۔ واضح رہے کہ مصباح الحق کو 4 ستمبر 2019 کو قومی ٹیم کا ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مقرر کیا گیا تھا، دوہری ذمہ داری ملنے پر سابق کپتان نے اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ وہ قومی ٹیم کیلئے دلیر اور فائٹنگ کرکٹرز تیار کریں گے۔ تاہم انہوں نے اب چیف سلیکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔

مصباح الحق نے چیف سلیکٹر کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا عہدہ چھوڑنے کے حوالے سے مختلف باتیں کی جا رہی ہیں لیکن ان میں کوئی صداقت نہیں ہے، اگر افواہوں میں سچ ہوتا تو پھر دونوں عہدے جاتے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ عہدہ چھوڑنے کی وجہ چیئرمین پی سی بی احسان مانی یا وزیراعظم سے ملاقات نہیں ہے بلکہ یہ میرا ذاتی فیصلہ ہے۔

ان کا کہنا تھا آئندہ 10 سال میں 10 کمٹمنٹس ہیں اس لیے یہ عہدہ چھوڑ رہا ہوں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے مجھے یہ آپشن دیا تھا کہ چاہیں تو ایک عہدہ چھوڑ دیں۔ چیف سلیکٹر کی ذمہ داری 30 نومبر تک نبھاؤں گا، اور زمبابوے کے خلاف سیریز کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب بھی میں ہی کروں گا۔ نئے چیف سلیکٹر کے طور پر جو بھی آیا اس کے ساتھ مل کر کام کروں گا۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک ساتھ دو بڑے عہدے ہونے کی وجہ سے مصباح الحق پر دباؤ بھی تھا اور انہیں تنقید کا نشانہ بنایا بھی جا رہا تھا۔ ذرائع کے مطابق مصباح الحق اس وجہ سے ناخوش بھی تھے کہ جو لوگ انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے انہیں سلیکشن کمیٹی کا حصہ بنا دیا گیا تھا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے