تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

مصر کے اسیر جمہوری صدر مرسی کمرہ عدالت میں انتقال کر گئے

muhammad morsi
  • واضح رہے
  • جون 17, 2019
  • 11:33 شام

فوجی آمر السیسی کی حکومت نے محمد مرسی کیخلاف کئی من گھڑت مقدمات قائم کر رکھے تھے، جس میں سے ایک میں انہیں 20 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق سابق صدر محمد مرسی ایک مقدمے کی کارروائی کے دوران عدالت میں انتقال کر گئے ہیں۔ محمد مرسی مصر کے واحد جمہوری صدر تھے، جن کی موت کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آ سکی ہیں۔ تاہم ایک عرب صحافی نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ محمد مرسی کو دل کا دورہ پڑا، جس پر وہ جانبر نہ ہوسکے۔

اطلاعات کے مطابق محمد مرسی عدالت میں پیشی کے وقت بے ہوش ہونے کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 67 برس تھی۔ مشرق وسطیٰ میں انقلاب کے بعد چلنے والی تبدیلی کی لہر کے بعد محمد مرسی 2012 میں صدر منتخب ہوئے۔ وہ مصر کی تاریخ میں جمہوری طریقے سے منتخب ہونے والے پہلے صدر تھے۔ لیکن فوج کے سربراہ عبدالفتاح السیسی نے ایک برس بعد ان کی حکومت کو ختم کر کے انہیں جیل میں بند کر دیا تھا۔

اقتدار سے علیحدہ کئے جانے کے محمد مرسی پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے 2011 میں شدت پسندوں کو جیل سے بھاگنے میں مدد فراہم کی جس پر انھیں سزائے موت دینے کا حکم جاری کیا گیا جسے ملک کی اعلی ترین عدالت نے ختم کر کے ان پر دوبارہ مقدمہ چلانے کا حکم دیا تھا۔

عرب میڈیا کے مطابق محمد مرسی قطر کیلئے جاسوسی کے الزام میں مقدمے کا سامنا کر رہے تھے اور کیس کی سماعت کے موقع پر کمرہ عدالت موجود تھے، جیسے ہی کارروائی برخاست ہوئی وہ بے ہوش ہوکر گر پڑے۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ راستے ہی میں دم توڑ گئے۔

واضح رہے  کہ محمد مرسی 30 جون 2012 سے 3 جولائی 2013 تک مصر کے صدر رہے۔ فوج نے ان کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔ محمد مرسی کی موت کا ذمہ دار مصری آمر السیسی کو قرار دیا جا رہا ہے، جنہوں نے اقتدار کیلئے مخالفین کو ٹینکوں تلے روند ڈالا تھا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے