کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر میاں انجم نثار نے حکومت پر زور دےتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور تا فیصل آباد موٹر وے پر قائم دوسرے ٹول پلازے کو فوری طور پر ختم کیا جائے یا اس کے لےے متبادل جگہ کا انتخاب کیا جائے۔ اس کی وجہ سے کاروباری افراد اور عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ معاشی سرگرمیوں کے فروغ، روزگار کے مواقعے، غربت میں کمی کے لےے شہروں کے درمیان جدید روڈ انفرسٹرکچر بہت اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ لاہور تا فیصل آباد اور فیصل آباد سے لاہور تک صرف ایک ہی جگہ پر ٹول پلازہ فیس وصول کی جائے۔ فیصل آباد پنڈی پٹیاں M5 موٹروے پر قائم نئے ٹول پلازہ کو فوری ختم کیا جائے اور پرانے نظام کے مطابق صرف ایک ہی جگہ ٹول ٹیکس وصول کیا جائے۔
انہوں نے حکومت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وفاقی وزارت برائے مواصلات اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کو ہنگامی بنیادوں پراس مسئلے کو حل کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ٹول پلازہ پر کوئی مناسب انتظام اور ضابطہ نہیں ہے۔ اگر کوئی مسافر وقت کے ساتھ ایک جگہ سے دوسری جگہ کا فاصلہ طے کرتا ہے تو ٹول پلازہ کے مقام پر ٹریفک میں پھنس جاتا کیونکہ ٹول پلازہ پر عملے کا کم ہونا اور تمام لینز کا استعمال میں نہ لانا اورگاڑیوں سے معاوضہ وصول کرنے میں سُستی کی وجہ سے چند منٹوں میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں۔ دو جگہ پر ٹول پلازہ بنانے کا کوئی جواز نہیں بنتا، ٹول پلازہ پر ٹول وصولی کے نظام میں بھی بہتری کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ دو جگہوں پر ٹول پلازہ کی فیس وصولی اور ٹریفک کے جام ہونے پر 30سے 45منٹ تک لین میں لگنا پڑتا ہے جسپر کاروباری برادری کو شدیدتحفظات ہیں۔ٹریفک کے جام ہونے اور وقت پر اپنی منزل تک نہ پہنچے سے معاشی سرگرمیوں متاثر ہو رہی ہیں۔اب لاہور سے فیصل آباد تک جانے میں پہلے سے زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔
میاں انجم نثار نے مزید کہاکہ دوسرے موٹرویز کی طرح لاہور تا فیصل آبادموٹروے بھی صوبائی دارالحکومت کو دیگر شہریوں سے لنک کرتا ہے ،موٹروے پرمناسب اور جدید انتظامات کا ہونا معاشی سرگرمیوں کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ موٹرویز کا مقصد ہی تیز تر اور آرام دہ سفر ہے مگر اس ٹول پلازہ کی وجہ سے شہریوں اور کاروباری برادری کو پریشانی اور ازیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔