مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پیپلز پارٹی کے افطار ڈنر میں شرکت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر کہا جا رہا ہے کہ میری اور بلاول زرداری کی یہ پہلی ملاقات ہے، لیکن ایسا نہیں ہے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب ان کی والدہ بیگم کلثوم نواز کی وفات ہوئی تو بلاول بھٹو اپنے والد کے ہمراہ رائیونڈ میں ہماری رہائش گاہ تشریف لائے تھے۔ میری ان سے پہلی ملاقات اس وقت ہوئی تھی۔
سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے مزید کہا کہ بلاول زرداری کوٹ لکھپت جیل میں ان کے مقید والد کی خیریت دریافت کرنے بھی آئے تھے، اس وقت وہ وہاں موجود تھیں اور انہیں بہت اچھا لگا تھا کہ بلاول ان کے والد جن کی طبعیت انتہائی ناساز تھی، کی عیادت کیلئے تشریف لائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تربیت ایسی ہوئی ہے کہ ہم سیاست میں ذاتیات کو نہیں لاتے اور دکھ سکھ کی گھڑی میں ایک دوسرے سے ملتے رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی قیادت کی دعوت پر افطار ڈنر میں شرکت کرنے والے ن لیگی وفد میں پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز بھی شامل تھے۔ حالانکہ اس سے قبل یہ خبریں زیر گردش تھیں کہ حمزہ شہباز پیپلز پارٹی کے افطار ڈنر میں شرکت نہیں کریں گے۔ اس کی وجوہات میں سے ایک یہ بھی بتائی گئی تھی کہ پیپلز پارٹی کے لوگ انہیں پسند نہیں کرتے۔
بہرحال مریم نواز کا دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے دوبارہ مل بیٹھنے کے حوالے سے کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت کے بعد پاکستان کی سیاست تبدیل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت کی وجہ سے ہی پاکستان میں دو سیاسی حکومتوں نے اپنی آئینی مدت پوری کی۔ جبکہ اس سے پہلے کوئی بھی سیاسی حکومت اپنی مدت پوری نہیں کر پاتی تھی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے پیپلز پارٹی حکومت کو گرنے سے بچانے کیلئے سپورٹ کیا تھا۔