ماسکو: سائنسدانوں کو خدشہ ہے کہ نسل انسانی کی بقا کیلئے لازم ہے کہ مصنوعی ذہانت پروگرامز کو ایک حد میں رکھا جائے، کیونکہ ایسا نہ کیا گیا تو اگلی جنگوں میں روبوٹس سپاہی انسانوں کا صفایا کردیں گے۔
واضح رہے کہ ہماری زندگی میںکم و بیش ہر جگہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کام کر رہی ہے۔ موبائل فونز میں فنگر پرنٹس، چہرہ اور آواز کی پہچان، گوگل اسسٹنٹ، ای میل کا اسپام فلٹر، یوٹیوب، اور فیس بک کے ساتھ تمام سوشل میڈیا ایپس سمیت آن لائن چالان، بینکوں، ڈرونز میں الغرض تمام فیلڈز میں مصنوعی ذہانت کا عمل دخل بہت زیادہ ہے۔
فی زمانہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس گیمز میں انسانوں کو ہرا سکتی ہے۔ کاریں چلا سکتی ہے۔ چیزوں کی پہچان کرسکتی ہے خود سے شاعری لکھ سکتی ہے۔ پینٹنگ کرسکتی ہے ۔آپ کی پرسنل اسسٹنٹ بن سکتی ہے۔ ڈاکٹر و انجینئر کا کام بھی کرسکتی ہے۔
ماضی میں کار ساز جرمن پلانٹس سمیت کوریائی فیکٹریوں اور چینی اداروں میں کمپیوٹر سے چلنے والا مشینی سسٹم یا روبوٹ کئی افراد/ آپریٹرز کو قتل کرچکے ہیں، جبکہ گزشتہ دنوں شطرنج کے دلچسپ دماغی کھیل میں شامل ایک روبوٹ مشتعل ہوگیا اور اس نے سامنے موجود ننھے کھلاڑی کرسٹوفر کی انگلی توڑ دی۔
شطرنج کے کھیل میں شامل ایک روسی روبوٹ نے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ”فاؤل پلے“ پر سامنے موجود ننھے کھلاڑی کی انگلی اس وقت توڑی جب وہ جلدی سے ایک چال چلنے والا تھا۔ جبکہ روبوٹ یہ بازی جیت رہا تھا۔
روسی حکام اور انوسٹی گیشن افسران کا کہنا ہے کہ انہیں حیرت ہے کہ کمپیوٹرائزڈ سسٹم پر شطرنج کا گیم کھیلنے والا ایک روبوٹ اس قدر ذہین نکلے گا کہ وہ غصہ میں آجائے گا اور ننھے کھلاڑی کی انگلی ہی پکڑ کر مروڑ دے گا۔
رپورٹ کے مطابق روس میں شطرنج کے گیم اور ایسے تمام ٹورنامنٹس پر پابندی عائد کردی گئی ہے، جس میں روبوٹس کو بطور کھلاڑی شامل کیا جاتا ہے۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ اپنی نوعیت کے روبوٹ حملے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔
ماسکو شطرنج فیڈریشن کے صدر سرگائی لازاریف نے خبری ایجنسی ”تاس“ سے گفتگو میں بتایا کہ روبوٹ نے بچے کی انگلی توڑ دی، کئی انجینئرز اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس ایکسپرٹس کا کہنا ہے کہ اغلب امکان یہی ہے کہ روبوٹ کا بچے پر حملہ سافٹ ویئر میں خرابی کی صورت میں پیش آیا ہو۔
روسی انجینئر ایش لاروف کا کہنا تھا کہ شطرنج میں کئی ممالک میں روبوٹس کا استعمال کیا جاتا ہے۔ روبوٹ کی سپلائر کمپنی کے انجینئرز کا کہنا ہے کہ انہیں اس معاملہ نے عجیب شش و پنج میں مبتلا کردیا ہے اور اب ہم کو اس حوالہ سے دوبارہ سوچنا پڑے گا کہ شطرنج کھیلنے والے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ایکسپرٹ روبوٹس کے اندر سیفٹی فیچرز کیا کیا ہونے چاہئیں؟