مزاح کے بے تاج بادشاہ محمد سعید خان المعروف انگیلا کی آج 14ویں برسی ہے۔ بولتی فلموں کے چارلی چپلن قرار دیئے جانے والے رنگیلا کے لازوال کردار آج بھی مداحوں کو لوٹ پوٹ کر دیتے ہیں۔
افغاستان کے شہر ننگرہار میں پیدا ہونے والے رنگیلا نے اپنے کیریئر کی ابتدا باڈی بلڈنگ سے کی اور پھر پینٹر اور اسٹیج پر بھی کا کام کیا۔ رنگیلا کی پہلی فلم ’’جٹی‘‘ تھی جس میں انہوں نے فی البدیہہ ڈائیلاگ بولتے ہوئے نہ صرف فلم انڈسٹری میں اپنا مقام بنایا بلکہ فلم بینوں کے دلوں میں بھی گھر کیا۔
1969 میں ریلیز ہونے والی فلم ’’دیا اور طوفان‘‘ میں بہترین مزاحیہ اداکاری کے ساتھ ساتھ بطور رائٹر، گلو کار، ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کے طور پر عوام کے سامنے آئے اور اپنی قابلیت منوائی۔
انہوں نے 40 برس تک لالی ووڈ میں 600 سے زائد فلموں میں منفرد کردار نبھائے اور رنگیلا کے نام سے خوب شہرت کمائی ہے، رنگیلا پر فلمائے گئے گیت امر ہوئے، تو ان کے گنگنائے ہوئے گانے بھی خوب مقبول ہوئے۔ ان کی مشہور فلموں میں رنگیلا، دل اور دنیا، کبڑا عاشق، عورت راج، پردے میں رہنے دو، ایماندار، بے ایمان، انسان اور گدھا اور دو رنگیلے شامل ہیں۔
1991 میں رنگیلا نے جگر اور گردے کے عارضے میں مبتلا رہنے کے باعث فلمی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرلی اور پھر 24 مئی 2005 کو اپنے لاکھوں چاہنے والوں کو یادوں کے سہارے چھوڑ کر اس دنیا ئے فانی سے کوچ کر گئے۔