بھارتی قابض فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے صدر مقام سرینگر میں 11 گھنٹے طویل سرچ آپریشن کے دوران حزب المجاہدین کے اہم کمانڈر جنید صحرائی کو ان کے دو ساتھیوں سمیت شہید کردیا۔ بھاری اسلحہ کے استعمال سے سرینگر کے پرانے علاقے نوا کدل میں 10 گھر تباہ ہوئے۔ پورا علاقہ اس وقت تباہی کا منظر پیش کر رہا ہے۔
کشمیر آبزور کے مطابق تباہ شدہ گھروں سے بھارتی نیم فوجی دستے بھاری رقوم اور قیمتی سامان بھی چُرا کر لے گئے۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ ظالم فوتسز نے لاکھوں رقوم، زیور اور دیگر قیمتی سامان یہاں تک کہ گیس سیلنڈر بھی نہیں چھوڑے۔ بھارتی فورسز کی سفاکانہ کارروائی پر نوا کدل میں قیامت بپا ہے اور خواتین اور بچوں سمیت مکین چیخ چیخ کر رو رہے ہیں۔
ادھر فرانسیسی خبر رساں ادارے نے بتایا ہے کہ نوا کدل میں بھارتی فورسز کی 2 حریت پسندوں کے ساتھ 11 گھنٹے جھڑپ جاری رہی۔ آزادی کے متوالوں نے بڑی دلیری سے بھارتی فورسز کا مقابلہ کیا، جو پورے علاقے کی کفل بندی کئے بیٹھے تھیں۔ فائرنگ کے تبادلے میں 4 بھارتی پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
میٍیا رپورٹس کے مطابق جھڑپ سے پہلے ہی علاقے میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی تھی۔ علاقہ مکینوں نے بتایا کہ بھارتی فورسز اور پولیس نے کشمیری حریت پسندوں کے ساتھ لڑائی کے دوران علاقے کو محاصرے میں لے لیا تھا۔
علاوہ ازیں بھارتی فورسز نے جھڑپ کے دوران 10 گھروں کو تباہ کردیا جبکہ درجنوں گھروں کو بری طرح نقصان پہنچایا۔ فائرنگ اور دھماکوں سے سری نگر گونج اٹھا جہاں سڑکیں پہلے ہی لاک ڈاؤن کی وجہ سے خالی تھیں۔
مذکورہ خبر سن کر عوام سڑکوں پر نکل آئی اور بھارتی افواج پر پتھراؤ کیا جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور شاٹ گن کے فائر کیے۔ تاہم کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ واقعے سے قبل 6 مئی کو بھارتی فوج سے جھڑپ میں حزب المجاہدین کے کمانڈر ریاض نائیکو ساتھی سمیت جاں شہید ہوگئے تھے۔ وہ اپنی بیمار والدہ کی عیادت کرنے گھر آئے تھے جب انہیں علاقے کا محاصرہ کرکے شہید کیا گیا۔