کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے رمضان المبارک کے دوران ایک بچے سمیت 34 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا جن میں سے 3 کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا اور 5 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ ریسرچ کے مطابق مقبوضہ وادی میں 7 مئی سے 4 جون کے دوران قابض بھارتی فوج نے بنیادی انسانی حقوق کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری رکھا۔ بھارتی فوج نے فریڈم فائٹرز کیخلاف آپریشن کے نام پر گھروں کا محاصرہ کیا اور متعدد مکانات تباہ کئے۔
بھارتی فوج کی جانب سے رمضان المبارک میں 34 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا جن میں 3 نوجوان دوران حراست غیر انسانی تشدد کے باعث ہلاک ہوئے، جبکہ 156 معصوم شہریوں کو بلاجواز گرفتار کیا گیا۔ شہید کئے گئے افراد میں حریت پسندی کا استعارہ بننے والے شہید برہان وانی کے قریبی ساتھی ذاکر موسیٰ بھی شامل ہیں، جن کی شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں عید الفطر کے پہلے روز ریلیاں نکالی گئیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی فوج نے تمام اخلاقی حدوں کو پار کرتے ہوئے گزشتہ ماہ 5 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ 601 شہری براہ راست فائرنگ، پیلٹ گن کی گولیوں اور آنسو گیس شیلنگ سے زخمی ہوئے۔
نوجوانوں کو شہید، بزرگوں اور بچوں کو زخمی اور خواتین کی عصمت دری سے قابض بھارتی فوج کا دل نہ بھرا تو 39 مکانوں کو دہشت گردوں کی آماج گاہ بتا کر تباہ کردیا گیا جبکہ ان گھروں میں معصوم خاندان آباد تھے۔