کوالالمپور: یورپی ممالک میں پابندیوں کے سرٹیفکیٹ پانے کے بعد پاکستان ایئر لائنز (پی آئی اے) ایک بار پھر دنیا بھر میں منفی خبروں کے حوالے سے توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔ ملایشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں پی آئی اے کا بوئنگ 777 طیارہ قبضے میں لے لیا گیا، جس سے قومی فضائی کمپنی کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملائیشین سول ایوی ایشن حکام کی جانب سے کوالالمپور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا طیارہ تحویل میں لینے کا معاملہ پیسوں کی ادائیگی کا ہے۔ اور یہ طیارے کے ساتھ عملہ بھی وہان پھنس چکا ہے۔ جس پر پی آئی اے نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی پرواز پی کے 895 کراچی سے آج کوالالمپور پہنچی تھی، کوالا لمپور میں مقامی حکام نے پی آئی اے کا طیارہ عدالتی احکامات پر قبضے میں میں لیا۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ طیارے کی لیز کے واجبات ادا نہ کرنے پر ملائیشیا میں پی آئی اے کا طیارہ قبضہ میں لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے طیارے کو قبضے میں لینے کی کارروائی مسافروں کے سوار ہونے کے بعد کی گئی اور طیارے کو قبضے میں لینے کے بعد مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے کو قبضے میں لیے جانے کے بعد پی آئی اے کا 18 رکنی عملہ بھی کوالالمپور میں پھنس گیا ہے، 18 رکنی عملے کو اب 14 دن قرنطینہ میں گزارنے ہیں۔
ترجمان پی آئی اے نے بھی کوالا لمپور میں طیارے کو قبضے میں لیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلے کے احسن حل تک مسافروں کی مناسب دیکھ بھال کی جائے گی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ملائشیا میں عدالتی حکم پر طیارے کو قبضہ میں لیا جانا ایک ناخوشگوار صورتحال ہے، پی آئی اے حکومتی سطح پر اس مسئلے کے حل کے لیے کوشاں ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں برطانوی عدالت میں پی آئی اے اور ایک پارٹی کا کیس زیر التواء ہے۔ واضح رہے کہ پی آئی اے نے 2015 میں بوئنگ 777 طیارہ ویتنام کی کمپنی سے لیز پر حاصل کیا تھا۔