تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

خیر سگالی میں پیش پیش عمران خان کو سبکی کا سامنا

خیر سگالی میں پیش پیش عمران خان کو سبکی کا سامنا
  • واضح رہے
  • مئی 28, 2019
  • 3:25 صبح

بھارت کے متوقع وزیر اعظم نریندر مودی کیلئے سب سے پہلے تہنیتی پیغام جاری کرنے اور پھر فون کرکے ملکر کام کرنے کی خواہش کے باوجود انہیں مودی کی تقریب حلف برداری میں مدعو نہیں کیا گیا

بھارت نے پاکستان کے وزیراعظم کو نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں نہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ تقریب حلف برداری کیلئے سارک کے دیگر رکن ممالک کے سربراہوں کو دعوت دی گئی ہے۔ تاہم عمران خان کو خیر سگالی کا مظاہرہ کرنے کے باوجود مدعو نہیں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے فوراً بعد عمران خان نے نریندر مودی کو مبارک باد پیش کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے نریندر مودی کو فون کرکے بھی مبارک باد دی اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ دونوں ممالک کے عوام کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

بھارتی سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق نومنتخب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تقریب حلف برداری جمعرات 30 مئی کو ہوگی، نریندر مودی دوسری بار وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان کو تقریب حلف برداری میں نہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ مودی کی تقریب حلف برداری میں بنگلہ دیش، بھوٹان، میانمار، نیپال، سری لنکا اور تھائی لینڈ کے سربراہان مملکت کو مدعو کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کرغیزستان کے صدر اورموریطانیہ کے وزیراعظم بھی تقریب میں مدعو ہیں۔

اس معاملے پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جذبہ خیرسگالی کے طور پر نریندر مودی کو مبارک باد دی، بھارت کی داخلی سیاست نریندر مودی کو اجازت نہیں دیتی کہ وہ وزیراعظم پاکستان کو دعوت دیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مستقبل قریب میں امید ہے کہ بھارتی حکومت نیا راستہ تلاش کرے گی، پاکستان نے خطے میں تناؤ کی صورت حال پیدا نہیں کی، پاکستان نہیں چاہتا کہ خطے میں عدم استحکام ہو، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات سے معاملات سلجھ سکتے ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے