کراچی: سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کراچی سرکلر ریلوے منصوبہ بالآخر 25 برس بعد جزوی طور پر بحال ہوگیا ہے۔ افتتاح کے موقع پر شہریوں کی بڑی تعداد سٹی اسٹیشن پر موجود تھی اور اس بہت سے افراد نے پہلی ٹرین میں آزمائشی سفر کا لطف حاصل کیا۔
ریلوے حکام کے مطابق منصوبے کے پہلے مرحلے میں مارشلنگ یارڈ پپری ریلوے اسٹیشن سے سٹی اسٹیشن اور سٹی اسٹیشن سے اورنگی سٹیشن تک ٹرین کی سروس بحال کی جا رہی ہے، جبکہ دوسرے مرحلے میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے تعاون سے پاکستان ریلویز باقی حصے کو بھی بحال کردے گی۔
واضح رہے کہ کے سی آر کو 1964 میں شروع کیا گیا تھا جو کراچی کے ڈرگ روڈ اسٹیشن سے شروع ہوکر وسط شہر تک تھا۔ بعد میں پاکستان ریلویز نے اسے کئی سال تک گھاٹے میں چلایا اور بڑے معاشی نقصان کے بعد آخرکار 1999 میں پاکستان ریلویز کے حکام نے اس کو مکمل طور پر بند کردیا تھا۔
شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث 2005 میں ماس ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ کے منصوبے کا اعلان کیا گیا، مگر اس پر بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔ چند سال قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی سرکلر ریلوے کی بندش کا نوٹس لیا اور حکومت کو اس کی بحالی کی ہدایت دی، مگر حکومت اس کو بحال کرنے میں ناکام رہی۔
2020 کے آغاز میں سپریم کورٹ نے حکومت کو کے سی آر کو تین ماہ میں بحال کرنے کا سختی سے حکم دیا۔ مگر یہ پھر بھی بحال نہ ہوسکا۔ تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے حالیہ دنوں جاری حکم کے بعد پاکستان ریلویز نے 16 نومبر کو کے سی آر کے افتتاح کا اعلان کیا مگر تیاریاں نہ ہونے کے باعث اسے آج آپریشنل کیا گیا۔
کراچی کے پورٹ قاسم کے نزدیک واقع پپری کے پاس موجود مارشلنگ یارڈ ریلوے اسٹیشن سے اورنگی تک 60 کلومیٹر فاصلہ ہے جس کے درمیان کے سی آر کے 22 اسٹیشن ہوں گی۔
کراچی سرکلر ریلوے کی ٹرینیں صبح ساڑھے چھ بجے سے شروع ہوجائیں گی۔ ایک وقت میں دو ٹرینیں روانہ ہوں گی، ایک مارشلنگ یارڈ پپری ریلوے اسٹیشن سے سٹی اسٹیشن تک اور دوسری اورنگی اسٹیشن سے سٹی سٹیشن تک، دونوں سٹیشنوں سے ایک دن میں چار ٹرینیں چلیں گی، ہر ٹرین کے ساتھ پانچ بوگیاں ہوں گی، ہر بوگی میں 100 مسافر ہوں گے، یعنی ہر ٹرین میں 500 مسافر سفر کرسکیں گے، روزانہ آٹھ ٹرینیں چلیں گی، یعنی کراچی سرکلر ریلوے روزانہ چار ہزار مسافروں کو لے جائے گی۔
ایک طرف کا تعارفی کرایہ 50 روپے رکھا گیا ہے جو ہر قسم کے مسافر کے لیے ہوگا۔ کراچی سرکلر ریلوے کوچ کے اندر آگ بجھانے کے آلات اور مسافروں کی تفریح کے لیے ٹیلی وژن بھی رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بوگی کے اندر ایک اسکرین بھی نصب ہے، جس پر اسٹیشن کا نام بتایا جائے گا۔