تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

دنیا بھر میں کشمیری 73واں یوم سیاہ منا رہے ہیں

kashmiris across world observe Black Day
  • واضح رہے
  • اکتوبر 27, 2020
  • 12:38 شام

مقبوضہ جموں و کشمیر پر ناجائز قبضہ کرنے کیلئے بھارت نے 27 اکتوبر 1947 کو وادی میں اپنی فوجیں اتار دی تھیں

سرینگر: مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کے ناجائز قبضے کے 73 برس مکمل ہونے پر کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری آج یومِ سیاہ منا رہے ہیں۔ کُل جماعتی حریت کانفرنس سمیت وادی کی دیگر تنظیموں نے آج مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے اور گھروں پر سیاہ پرچم لہرائے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف آج برسلز میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاج ہوگا، بلجیئم کے دارالحکومت میں احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کشمیرکونسل یورپی یونین کررہی ہے۔

چیئرمین کشمیر کونسل یورپی یونین علی رضا سید کا کہنا ہے کہ بھارت 7 دہائیوں سے کشمیریوں پر ظلم کر رہا ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے