تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

کراچی میں 5 ارب مالیت کا واٹر فلٹریشن پروجیکٹ بند

karachi main 5 arab maliyat ka water filtration project band
  • واضح رہے
  • نومبر 23, 2020
  • 9:13 شام

سندھ حکومت نے 21 کروڑ گیلن یومیہ پانی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو فارغ کرکے منصوبہ ورلڈ بینک کے سپرد کردیا ہے

کراچی: 5 ارب روپے مالیت کے 21 کروڑ گیلن یومیہ پانی کا فلٹریشن پروجیکٹ بند کردیا گیا۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر غلام قادر بلوچ فارغ اور یہ منصوبہ ورلڈ بینک کی ٹیم کو دیدیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ منصوبہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر بننے والی واٹر کمیشن کی ہدایت پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے تیار کیا تھا۔

گزشتہ دو سال سے منصوبہ کی پی سی ون منظور نہ ہوسکی، اس ضمن میں صوبائی سیکریٹری بلدیات سندھ نجم احمد شاہ نے تصدیق کرتے ہوئے رواں مالی سال میں بجٹ سے بھی یہ منصوبہ منہا کردیا ہے۔ قبل ازیں سندھ حکومت نے کراچی کا 65 ملین گیلن یومیہ پانی کا منصوبہ بھی بند کرنے اور ورلڈ بینک کی ٹیم کو کراچی میں پانی کی فراہمی کی مکمل اسٹڈی کرنے کا کہا تھا۔

ورلڈ بینک کی ٹیم نے ایک منصوبہ کے تحت پانی کی مکمل ریسرچ کرنے کے لئے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی پیشکش کی۔ ماہرین کمپنی کی خدمات کے ساتھ ساتھ پانی کے منصوبہ 65 ملین گیلن پانی کا منصوبہ کا بھی جائزہ لیا جائے گااس منصوبہ کے لئے ورلڈ بینک نے 20 ارب روپے کی مالی امداد فراہم کرے گی۔

واضح رہے کہ کراچی میں تاحال 21 کروڑ گیلن یومیہ پانی کسی فلٹریشن کے نظام کے بغیر سپلائی جاری ہے اور 23 کروڑ گیلن پانی فلٹر یشن کا نظام موجود ہے اور اس کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ جبکہ مجموعی طور پر کراچی میں 44 کروڑ گیلن پانی یومیہ سپلائی کیا جارہا ہے۔

واٹر کمیشن کے چیئرمین جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم کی ہدایت پر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے فلٹریشن کا نظام کو بہتر بنانے کے لئے ایک درمیانی مدت کا پروگرام تشکیل دیا تھا جس کے نتیجے میں کراچی کے پانچ فلٹر یشن پلانٹس کو بہتر بنانے اور اس کو جدید تر بنانے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا۔

کراچی میں 7 فلٹر پلانٹس میں بشمول حب فلٹر پلانٹ منگھوپیر، کے ٹو فلٹر پلانٹ نارتھ ایسٹ کراچی، اولڈ فلٹر پلانٹ نارتھ ایسٹ کراچی، واٹر فلٹر پلانٹ اولڈ پیپری، جے بی آئی سی فلٹر پلانٹ پیپری، واٹر فلٹر پلانٹ گھارواور سی او ڈی فلٹر پلانٹ گلشن اقبال کراچی، منصوبہ کے تحت سات نئے فلٹر پلانٹس تعمیر کرنے کا منصوبہ تھا۔

اس کے علاوہ پرانا اور خستہ حال پلانٹ کی مرمت اور دیکھ بھال کا منصوبہ بھی اس میں شامل تھا، جن میں ایک کروڑ گیلن یومیہ گھارو، تین کروڑ گیلن یومیہ پیپری، ڈیڑھ کروڑ گیلن یومیہ ڈوملوٹی انٹر کنکشن، ایک کروڑ اور ساڑھے سات کروڑ گیلن یومیہ نارتھ ایسٹ کراچی، پانچ کروڑ گیلن یومیہ پانی سی او ڈی، دو کروڑ گیلن حب فلٹر پلانٹ مگھوپیر شامل ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے