پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے) کے چیئرمین و سابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج امین یوسف بالاگام والانے بارش کا سلسلہ تھمنے کے باوجود کراچی کے اہم کاروباری مرکز جوڑیا بازار، کھوڑی گارڈن سمیت اردگرد کی مارکیٹوں سے بارش کا پانی صاف نہ کیے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے درخواست کی ہے کہ کراچی کے اہم کاروبای مرکز سے گندے پانی کی نکاسی کے مؤثر انتظامات کیے جائیں اور ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کے حامل کراچی کے تاجروں کو اس مشکل سے نجات دلائیں تاکہ وہ بغیر کسی پریشانی اپنی کاروباری سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔
امین یوسف بالاگام والانے ایک بیان کہاکہ بار ش کاسلسلہ تھمے7روز گزر گئے مگر اس کے باوجود سندھ حکومت،این ڈی ایم اے اور ایف ڈبلیو او کی تمام تر توجہ رہائشی علاقوں تک محدود رہی جبکہ ملکی خزانے میں 70فیصد ریونیو جمع کروانے والے کراچی کے تاجروں کو بے یارومددگار تباہ کن بارشوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا جس کے نتیجے میں جوڑیا بابازار، کھوڑی گارڈن سمیت آس پاس کی مارکیٹوں میں کئی فٹ بارش کا پانی جمع ہوگیا اور دکانوں، گوداموں میں پانی داخل ہوگیا اور مال خراب ہونے سے تاجروں کو خطیر مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کو اربوں روپے ٹیکس دینے والے تاجرآج گندے پانی اور کیچڑ سے گزرنے پر مجبور ہیں اور اب تو صورتحال یہ ہے کہ بارش کا پانی جمع ہونے کے بعد گٹر اُبلنے لگے ہیں جس سے جوڑیا بازار، کھوڑی گارڈن کے راستے گندے نالے کا منظر پیش کررہے ہیں اور کاروبای و تجارتی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔
امین یوسف بالاگام والانے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو موسلا دھار بارشوں سے متاثرہ مارکیٹوں کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ وہ جوڑیا بازار، کھوڑی گارڈن اور آس پاس کی مارکیٹوں کا جائزہ لیں اورکراچی کے سب سے بڑے کاروباری مرکز جوڑیا بازار، کھوڑی گارڈن اوردیگر ملحقہ مارکیٹوں کی صفائی و ستھرائی و سیوریج کے نظام کوبہتر بنانے اور راستوں سے بارش کے پانی کی نکاسی کی ہدایت کریں تاکہ کاروباری سرگرمیاں بلارکاوٹ جاری رکھی جاسکیں۔