تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

افغان دارالحکومت کابل میں کم از کم 10 راکٹ حملے

kabul main kam az kam 10 rocket hamlay
  • واضح رہے
  • دسمبر 12, 2020
  • 11:09 شام

طالبان کی جانب سے ان حملوں سے اظہار لاتعلقی کیا گیا ہے جس میں ایک شخص ہلاک بھی ہوا ہے

کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہفتے کے روز کم از کم 10 راکٹ حملے کیے گئے جن کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔ 22 دن میں یہ اس نوعیت کا دوسرا حملہ ہے۔ حملوں داغنے کا مقام لب جار بتایا جا رہا ہے۔

افغانستان کی وزارت داخلہ کے مطابق حامد کرزئی ائیرپورٹ، زن آباد، خواجہ راواش سمیت متعدد علاقوں میں آج صبح راکٹ حملے کیے گئے۔ افغان میڈیا کے مطابق خواجہ راواش میں رہائشی علاقے کو راکٹ حملے میں نشانہ بنایا گیا، کسی بھی گروپ کی جانب سے حملے کی ذمہ داری ابھی قبول نہیں کی گئی۔

ادھر طالبان نے ان حملوں کی نہ صرف مذمت کی ہے بلکہ ان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے کابل انتظامیہ کی ملی بھگت سے داعش کر رہی ہے۔ طالبان نے کہا کہ غنی حکومت کابل کو غیرمحفوظ ثابت کرکے بین الافغان مذاکرات کو ناکام کرنا چاہتی ہے۔

واضح رہے کہ طالبان کے حملوں میں کمی کے باوجود کابل میں یہ اس نوعیت کا دوسرا حملہ ہے، 21 نومبر کو کابل میں 23 راکٹوں سے حملہ کیا گیا تھا، جس میں 8 افراد ہلاک، 22 زخمی ہوئے تھے۔ تازہ حملوں کے سبب غنی حکومت پر اُنگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے