کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہفتے کے روز کم از کم 10 راکٹ حملے کیے گئے جن کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔ 22 دن میں یہ اس نوعیت کا دوسرا حملہ ہے۔ حملوں داغنے کا مقام لب جار بتایا جا رہا ہے۔
افغانستان کی وزارت داخلہ کے مطابق حامد کرزئی ائیرپورٹ، زن آباد، خواجہ راواش سمیت متعدد علاقوں میں آج صبح راکٹ حملے کیے گئے۔ افغان میڈیا کے مطابق خواجہ راواش میں رہائشی علاقے کو راکٹ حملے میں نشانہ بنایا گیا، کسی بھی گروپ کی جانب سے حملے کی ذمہ داری ابھی قبول نہیں کی گئی۔
ادھر طالبان نے ان حملوں کی نہ صرف مذمت کی ہے بلکہ ان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملے کابل انتظامیہ کی ملی بھگت سے داعش کر رہی ہے۔ طالبان نے کہا کہ غنی حکومت کابل کو غیرمحفوظ ثابت کرکے بین الافغان مذاکرات کو ناکام کرنا چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ طالبان کے حملوں میں کمی کے باوجود کابل میں یہ اس نوعیت کا دوسرا حملہ ہے، 21 نومبر کو کابل میں 23 راکٹوں سے حملہ کیا گیا تھا، جس میں 8 افراد ہلاک، 22 زخمی ہوئے تھے۔ تازہ حملوں کے سبب غنی حکومت پر اُنگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔