کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر شیخ عمر ریحان نے کہا کہ پورے ملک میں ٹیکس کا نظام یکساں ہونا چاہیے، کیوں کہ سابقہ مختلف ادوار میں ملکی مفاد کو پس پشت رکھ کر ذاتی مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے مخصوص طبقے کو غیر ضروری ٹیکس مراعات دی گئیں جس سے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ مخصوص شعبوں کو دی جانے والی ہر طرح کی ٹیکس چھوٹ کو فی الفور ختم کرے اور پورے ملک میں تمام کاروباری شعبوں کے لیے ٹیکسوں کا یکساں نظام نافذ کرے۔ ٹیکس دہندگان کی آسانی کے لیے ٹیکس قوانین کو آسان اور سادہ بنانے پر بھی خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
شیخ عمر ریحان نے کہا کہ ایف بی آر، ٹیکس سے متعلق مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کے لئے ملک کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے عمل کو یقینی بنائے۔ تجارت اور صنعت کے فروغ کے لیے خاص اقدامات کئے جائیں، جب تک بجلی اور خام مال سمیت پیداواری لاگت کم کرنے کے لیے اقدامات نہیں کیے جاتے ملکی معیشت بحرانوں سے نہیں نکل سکے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو صنعتی پیداوار کے شعبے کو مستحکم کر کے توانائی کی قیمتوں میں کمی لانا ہوگی تاکہ معیشت کا پہیہ تیز چل سکے۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ، بالواسطہ ٹیکسوں میں کمی اور سیلز ٹیکس کی شرح کم کرنے پر بھی توجہ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی نمو ہو گی تو تمام مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے۔ کورونا وائرس کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال نے ملکی صنعتوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، ملکی معیشت پہلے ہی مسائل سے دوچار تھی اس لیے آئندہ بجٹ میں صنعت کار اوربزنس کمیونٹی کسی بھی قسم کے اضافی ٹیکس کے متحمل نہیں ہوسکتے، حکومت صنعت کاروں اور بزنس کمیونٹی کی تجاویز کو بجٹ کی تیاری میں پیش نظر رکھے۔