نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ انڈسٹری (نکاٹی) نے کے الیکٹرک کی جانب سے نارتھ کراچی صنعتی علاقے میں لوڈشیڈنگ کو مسترد کرتے ہوئے ماہ رمضان میں بلاتعطل بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ نکاٹی کی جانب سے گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لے کر صنعت کاروں کو اس مشکل سے نجات دلوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
نکاٹی کے سرپرست اعلیٰ کیپٹن اے معیز خان اور قائمقام صدر فیصل شابو کی زیر صدارت ہونے والے ہنگامی اجلاس میں منیجنگ کمیٹی کے اراکین نے ماہ صیام کے دوران نارتھ کراچی صنعتی علاقے میں رات 11:30 سے صبح 6:30 بجے تک بجلی کی بندش کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ماننے سے انکار کردیا ہے۔ اجلاس میں چیئرمین کے الیکٹرک سب کمیٹی محمد نسیم اختر، اراکین منیجنگ کمیٹی اور ممبران کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔
اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ زائد پیداواری لاگت کی وجہ سے صنعتیں پہلے ہی مالی بحران کا شکار ہیں لہٰذا بجلی کی لوڈشیڈنگ سے پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی اور صنعتیں تباہ ہو کر رہ جائیں گی۔ موجودہ حالات میں صنعتیں پیداواری عمل میں کسی بھی صورت سمجھوتہ نہیں کرسکتیں، جس کی وجہ برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل ہے۔ اگر برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل نہ کی گئی تو آرڈرز منسوخ ہونے کے خدشات ہیں۔ لہٰذا کے الیکٹرک صنعت دشمن اقدامات کرنے سے گریز کرے۔
نکاٹی کے سرپرست اعلیٰ کیپٹن اے معیز خان اور قائمقام صدر فیصل شابوکا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے باور کرایا گیا ہے کہ بجلی کی سپلائی وافر مقدار میں موجود ہے، اس کے باوجود بجلی کی بلا جواز بندش سے صنعتی نظام کو تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر بے روزگاری بڑھے گی۔
انہوں نے کے الیکٹرک سے فوری طور پر صنعتوں میں لوڈشیڈنگ کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل کیلئے صنعتوں کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ برآمدات کو فروغ حاصل ہو اور ملک میں خوشحالی آئے۔