لاہور: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی اور اس کے ساتھ شفقت کو14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے۔ سی آئی اے کی ٹیم نے 14 ستمبر کو موٹروے زیادتی کیس کے ملزم شفقت کو دیپالپور کے نواحی گاؤں سے گرفتار کیا تھا۔ مرکزی ملزم عابد ملہی کو گزشتہ روز فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 9 ستمبر کی رات گجر پورہ کے قریب موٹر وے پر خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے تشدد اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ملزم عابد کے ساتھ واردات میں ملوث شفقت نے خاتون کے ساتھ زیادتی کا اعتراف بھی کیا تھا۔
موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی نے دورانِ تفتیش اہم انکشافات کیے ہیں۔ عابد ملہی نے سی آئی اے لاہور میں تفتیش کے دوران بتایا کہ وہ ایک مہینہ پبلک ٹرانسپورٹ میں مختلف شہروں میں بھی پھرتا رہا۔
ذرائع کے مطابق مرکزی ملزم عابد ملہی نے کہا میں، شفقت اور بالا مستری 9 ستمبر کو واردات کے ارادے سے کورول گاؤں سے نکلے، بالا مستری راستے سے واپس چلا گیا جب کہ میں اور شفقت کورول جنگل کی طرف چلے گئے جہاں ہم نے دو تین ٹریکٹر ٹرالی والوں کو لوٹا۔
مرکزی ملزم عابد نے دوران تفتیش مزید بتایا کہ موٹر وے پرگاڑی کے انڈیکیٹر جل رہے تھے، وہاں پہنچے تو خاتون کو دیکھ کر گاڑی سے نکلنے کا کہا جب کہ خاتون کے انکار پر گاڑی کا شیشہ توڑا اور اسے زبردستی باہر نکالا۔ ملزم نے اعتراف کیا کہ خاتون سے گھڑی، زیورات اور رقم لوٹنے کے بعد اسے موٹروے سے نیچے جانے کو کہا اور جب اس نے انکار کیا تو اس کے بچوں کو نیچے لے گئے، خاتون بچوں کو بچانے آئی تو اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔