نیویارک: جو بائیڈن کے صدر بنتے ہی امریکہ میں امریکی شہریوں نے اپنے ہی ملک کا جھنڈا جلا دیا۔ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی اکثریت والی ریاست فلوریڈا سمیت دیگر علاقوں میں جو بائیڈن کے حلف اٹھاتے ہی ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔ ریاست کولوراڈو کے دارالحکومت ڈینور میں مظاہرین نے امریکی پرچم کو آگ لگا دی۔
ڈینور میں مظاہرین نے اس وقت مظاہرے شروع کردیئے جب واشنگٹن میں بائیڈن اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے تھے۔ اس دوران امریکی پرچم جلا دینے کے ساتھ ساتھ دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ جبکہ انتظامیہ اور پولیس ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے سامنے بے بس نظر آئی۔
ادھر سیٹل، پورٹ لینڈ اور ارویگن شہر میں بھی شہریوں کی بڑی تعداد نئے امریکی صدر کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں جوزف بائیڈن بطور صدر بالکل بھی قابل قبول نہیں۔ وہ نئی جنگیں، پولیس گردی اور فاشسٹ نسل کشی نہیں چاہتے۔ امریکہ کو جنگی محاذوں میں نہ الجھایا جائے۔
کئی شہروں میں نقاب پوش اور مسلح افراد نے ہنگامہ آرائی کی ہے۔ بعض مقامات پر سنگ باری کرنے والے افراد کا پولیس کے ساتھ تصادم بھی ہوا۔ جبکہ مظاہرین نے کئی شاپنگ مالز کی کھڑکیاں اور دروازے دوڑ دیئے۔ ریاست کیلی فورنیا کا دارالخلافہ ساکرامنتو بھی میدان جنگ بنا رہا۔
واضح رہے کہ امریکہ میں جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری سے قبل تمام 50 ریاستوں کے علاوہ وفاقی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ہفتہ وار چھٹیوں کے دوران ممکنہ مسلح مظاہروں کا الرٹ جاری کیا گیا تھا۔