شمالی آئرلینڈ کے شہر لندن ڈیری میں جمعرات کی شب شدید ہنگامے پھوٹ پڑے، جس کی اطلاع ملتے ہی پولیس لندن ڈیری کے علاقے کریگن میں حالات کنٹرول کرنے کیلئے پہنچی۔ جبکہ واقعے کی کوریج کیلئے بلفاسٹ سے تعلق رکھنے والی صحافی لائرا میکی بھی یہاں موجود تھیں۔ اس دوران پولیس اور مسلح افراد کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کی زد میں آکر 29 سالہ خاتون صحافی ہلاک ہو گئیں۔
تاہم برطانوی اخبار ڈیلی میل کا کہنا ہے کہ کریگن میں مسیحی تہوار ایسٹر ویکنڈ کے موقع پر دہشت گرد حملے کا خطرہ تھا، جس کی پولیس کو اطلاع ملی تھی اور فورسز نے حملے کو ناکام بنانے کیلئے علاقے میں کارروائی کی۔ واضح رہے کہ مسیحیوں کی جانب ہر سال 21 اپریل کو یسوع المسیح کے موت پر فتح پانے کی یاد میں ایسٹر منایا جاتا ہے۔
ادھر آئرش پولیس نے خاتون صحافی کی ہلاکت کو دہشت گرد کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کے بعد پولیس نے کریگن میں گھر گھر تلاشی کیلئے سرچ آپریشن کیا۔ پولیس کے مطابق شمالی آئرلینڈ کے اس علاقے میں 1998 میں طے پانے والے امن معاہدے سے پہلے بھی کیتھولک اور پروٹسٹنٹس کے درمیان خونی تصادم ہوتے رہتے تھے۔
پولیس افسر مارک ہیملٹن نے واقعے کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ فورسز جب متاثرہ علاقے میں پہنچیں تو ان پر گرینیڈ اور گیس بموں سے حملہ کیا گیا، جبکہ ایک گھر سے ایک بندوق بردار شخص نے ہم پر فائرنگ کی، جو غالباً آئرش لبریشن آرمی (آئی آر اے) کا کارندہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ فائرنگ کی زد میں آنے والی خاتون صحافی کے قتل کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔