روسی خبررساں ادارے کے مطابق حوثی کمانڈر محمد عبدالکریم کو یمن کے شہر سروہ میں نشانہ بنایا گیا تاہم واقعہ کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔یونیسکو میں یمن کے مستقل مندوب محمد جمعے نے عبدالکریم الحمران کے قتل کی تصدیق ٹوئٹر پر کرتے ہوئے بتایا کہ حوثی کمانڈر حکومتی فورسز کے ساتھ جھڑپ کرتے ہوئے ہلاک ہوا۔ عبدالکریم الحمران یمن کے وسطی علاقے کے دو صوبوں میں حوثیوں کا اہم ترین کمانڈر تھا، اسے سروہ شہر میں قتل کیا گیا۔یمن کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق عبدالکریم الحمران کی تدفین دارالحکومت صنعاء میں کی گئی۔ اس برس حوثی باغیوں کا یہ سب سے اہم جانی نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ حوثی باغی جنہیں ایران کی مکمل حمایت حاصل ہے ، ایک ماہ سے معارب شہر پر قبضے کی کوشش کر رہے ہیں اور حوثیوں کے ترجمان نے 30 اپریل کو دعویٰ کیا تھا کہ معارب شہر کے علاوہ اطراف کے تمام علاقوں اور فوجی اڈوں پر کنٹرول کر لیا گیا ہے۔حوثی باغی ایک عرصے سے یمن اور سعودی عرب کو نشانہ بنارہے ہیں جبکہ سعودی فورسز بھی حوثیوں پر بمباری کرتی رہتی ہیں وہیں یمنی سرکاری فورسز بھی حوثی باغیوں کے خلاف برسرپیکار ہیں ۔یمن اور سعودی عرب بار بار ایران کو حوثیوں کی مدد سے باز رہنے کی تنبیہ کرتے آئے ہیں تاہم ایران شام اور یمن میں اپنے مفاد کے تحت بشار الاسد اور حوثیوں کی بڑے پیمانے پر مدد کرتا آرہا ہے جس سے تمام مشرق وسطی میں ایران کیخلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔