سیلاب سے متاثرہ ایران میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کے بعد بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ ملک کے شمالی، مغربی اور جنوب مغربی حصوں کے باشندے محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاکستان نے برادر اسلامی ملک کو تعاون کی پیشکش کر دی ہے۔
واضح رہے کہ 19 مارچ سے جاری تیز بارشوں کے باعث اب تک 70 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جبکہ 500سے زائد زخمی اور 4لاکھ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ پاکستان کے وزیر اعظم نے ایک ٹوئٹ میں برادر اسلامی ملک ایران کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی دعائیں ایران کے عوام کے ساتھ ہیں۔ اور یہ ہے کہ پاکستان بھرپور تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہے۔
ایران کی تاریخ میں ریکارڈ بارشوں نے 140 دریاوں اور نہروں میں سیلابی کیفیت برپا کردی، سیلاب نے 13صوبوں کو متاثر کیا اور راستے میں آنے والی ہر چیز کو تباہ کردیا۔ریسکیو ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شدید سیلاب نے 70افراد کی زندگیوں کے چراغ گل کردیئے، لینڈ اسلائیڈنگ کے 409واقعات رونما ہوئے، 78شاہراہیں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں اور 84پلوں کو نقصان پہنچا۔ انفراسٹریکچر اور فصلوں کی مد میں مجموعی طور پر لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوا۔
سیلاب کے باعث 1400گاؤں اور شہروں کے لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے اور کھانے پینے کی اشیا کا فقدان ہو گیا ہے۔ مقامی اداروں کے ساتھ عالمی ادارے بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں، امدادی کیمپوں میں طبی مراکز قائم کردیئے گئے ہیں۔ مختلف بیماریوں اور وبا کے پھوٹنے کا بھی خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کا کہا گیا ہے، ڈیمز، دیاؤں اور نہروں کے نزدیک واقع بستیوں کو خالی کرالیا گیا ہے۔