تازہ ترین
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔

ایران، انڈیا تجارتی تعلقات: ایران نے چاہ بہار بندرگاہ کو ریل کے ذریعے زاہدان سے جوڑنے کے منصوبے سے انڈیا کو علیحدہ کر دیا

_113369119_mediaitem113369118
  • نعمان شفیق
  • جولائی 14, 2020
  • 9:21 شام

ایران نے چاہ بہار بندرگاہ سے افغانستان کی سرحد کے نزدیک واقع شہر زاہدان تک ریلوے لائن انڈیا کی مدد کے بغیر خود تعیمر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایران نے یہ فیصلہ ریل کے اس منصوبے کی تعیمر کے لیے انڈیا کی جانب سے فنڈز کی عدم دستیابی اور اسے شروع کرنے میں تاخیر کے سبب کیا ہے۔

انڈیا کے سرکردہ اخبار ’دی ہندو‘ نے ایرانی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران اب اس منصوبے کو انڈیا کے تعاون کے بغیر شروع کرے گا۔

حکام کے مطابق اس کے لیے ابتدائی طور پر ایران کے قومی ترقیاتی فنڈ سے 40 کروڑ ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔ ایران کے نقل وحمل اور شہری ترقی کے وزیر محمد اسلامی نے گذشتہ ہفتے 628 کلومیٹر لمبی چاہ بہار، زاہدان ریلوے لائن بچھانے کا افتتاح کیا تھا۔

مستقبل میں یہ ریلوے لائن وہاں سے افغانستان کے زارانج خطے تک جائے گی۔ یہ پورا منصوبہ مارچ 2022 تک پورا کیے جانے کی توقع ہے۔

نعمان شفیق

صحافی اردو نیوز ویب سائٹ "واضح رہے" SEO EXPERT

نعمان شفیق