جکارتہ: انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ سے پرواز بھرنے کے کچھ منٹ بعد غائب ہونے والے بدقسمت مسافر بردار جہاز کے حوالے سے تصدیق ہوگئی ہے کہ طیارہ جاوا جزیرہ کے قریب سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا ہے۔ انڈونیشی حکام کو سمندر سے اس طیارے کی باقیات بھی ملی ہیں، جس میں عملے سمیت 62 افراد سوار تھے۔
انڈونیشی میڈیا کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سری وجیہ ایئر کے بوئنگ 737 طیارے میں سوار تمام مسافر جاں بحق ہو گئے ہیں۔ جبکہ ریسکیو ٹیمیں مسافروں کی باقیات تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ واضح رہے کہ طیارے میں 50 مسافر اور عملے کے 12 اہلکار سوار تھے۔
بدقسمت طیارے کا اُڑان بھرنے کے تھوڑی دیر بعد ہی کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔ مسافر بردار طیارے کے لاپتہ ہونے کے فوری بعد سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔ طیارے کے رُوٹ مغربی صوبے کلیمانتان کے پوٹینیاک جانے والے راستے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔
فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹڈار 24 ڈاٹ کام کے مطابق طیارہ ایک منٹ سے بھی کم عرصے میں 10 ہزار فٹ بلندی سے نیچے آیا تھا۔ جس وقت طیارے نے پرواز بھری اُس وقت بارش ہورہی تھی اور ایک ماہی گیر نے بتایا کہ سمندر میں ایک زور دار دھماکا سنا تھا جس کے بعد ہم نے واپس ساحل پر آنے کا فیصلہ کیا۔
انڈونیشیا کی وزارت ٹرانسپورٹ نے میڈیا کو بتایا کہ طیارے کی تلاش اور ممکنہ حادثے سے بچاؤ کی کوششیں جاری ہیں۔ تلاش کے دوران طیارے کے چند ٹوٹے ہوئے کیبلز اور تار ملے ہیں۔
واضح رہے کہ سری وجیہ ایئر ایک نجی فضائی کمپنی ہے، جو 2003 میں قائم کی گئی تھی۔ اکتوبر 2018 میں انڈونیشیا کی لائن ایئر کی ایک پرواز سمندر برد ہو گئی تھی جس میں 189 افراد ہلاک ہوئے تھے۔