جکارتہ: امریکی ٹی وی کے مطابق انڈونیشیا میں گزشتہ روز جمعہ کی صبح آنے والے خوفناک زلزلے کے نتیجے میں اب تک 67 افراد ہلاک اور 637 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ جبکہ 1500 سے زائد شہری بے گھر اور لاپتا ہیں۔ جزیرے سولاویسی میں 6.2 شدت کے زلزلے سے درجنوں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی میں 6.2 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کا مرکز مازن شہر سے شمال مشرق میں 6 کلومیٹر کی دوری پر تھا جب کہ اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔
نیشنل بورڈ آف ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے مطابق سینکڑوں افراد عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جن کو نکالنے کیلئے ریسکیو سرگرمیاں جاری ہیں۔ جبکہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
حکام کے مطابق ہزاروں افراد خوف کے مارے علاقہ چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ صرف ماجن کے علاقے میں 300 گھر برباد ہوگئے ہیں۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں ماموجو کے علاقے میں ہوئی جہاں 26 اموات ہوئیں جب کہ دیگر ہلاکتیں سولاویسی کے مغربی علاقوں میں ہوئی ہیں۔ کئی سڑکیں اور دو پلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
محکمہ موسمیات نے زلزلے کے فوری بعد سونامی کا خدشہ بھی ظاہر کیا تھا جس کے بعد ہزاروں لوگوں کو پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے جب کہ متاثرہ افراد کے لیے ریلیف کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ انڈونیشیا کے اسی جزیرے سولاویسی میں 2018 میں بھی زلزلہ اور خوفناک سونامی میں 2 ہزار ہلاک اور 5 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔