ملتان: پولیس اور انتظامیہ کے ہاتھوں سینکڑوں اپوزیشن کارکنان گرفتار کراکے بھی حکومت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا جلسہ ناکام نہ بنا سکی۔ جلسے سے تمام اپوزیشن قائدین نے خطاب کیا۔ تحریک کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کو ایک بار پھر یہودی ایجنٹ قرار دیا۔ جبکہ ن لیگی رہنما مریم نواز نے بھی اسرائیل کی حمایت میں چلائی جانے والی مہم کے متعلق عمران خان پر سخت تنقید کی۔
مریم نواز نے گھنٹہ گھر چوک پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملتان کے عوام عمران خان سے یہ پوچھتے ہیں پاکستان میں اچانک اسرائیل کو تسلیم کرنے کی مہم کیسے شروع ہوگئی۔ یہ مہم کون چلا رہا ہے۔ اس کے پیچھے کون ہے۔ جنہوں نے کشمیر کو نریندر مودی کی جھولی میں ڈال دیا وہ اسرائیل کی بات کر رہے ہیں۔ کووڈ۔ 19 (کورونا وائرس) سے پہلے کووڈ 18 کو گھر بھیجنا بہت ضروری ہے۔ کووڈ 18 جس کا نام عمران خان ہے جب وہ گھر چلا جائے گا تو کووڈ 19 بھی گھر چلا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج شریف خاندان پر ایک بار پھر دکھ کا پہاڑ ٹوٹا ہے لیکن 22 کروڑ عوام کے دکھ کے سامنے ہمارے دکھ کچھ نہیں، نواز شریف نے کہا عوام کے دکھوں پر اپنے ذاتی دکھ قربان کیونکہ آج عوام کے روزگار چھن جانے، کاروبار کو تالا لگ جانے کا غم ہے، آج روٹی 30 روپے ہوجانے اور چولہے ٹھنڈے ہو جانے کا غم ہے، عوام کے گھروں میں غموں نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں، اللہ تعالیٰ دشمن بھی کسی کو دے تو ظرف والا دے۔
مریم نواز نے کہا کہ کیا کوئی مشرف کو ایک دن بھی جیل میں رکھ سکا؟ کیا کسی میں اتنی جرأت ہے کہ مشرف کو پاکستان واپس لاسکے؟ اب یہ حکومت کورونا وائرس کے پیچھے چھپ رہی ہے لیکن یہ کورونا نہیں حکومت جانے کا رونا ہے، یہ کیسا وائرس ہے جو حکومت کے جلسوں میں نہیں صرف پی ڈی ایم کے جلسوں میں آتا ہے، کورونا پہلے پوچھتا ہے کہ پی ڈی ایم کا جلسہ ہے تو میں اندر آجاؤں اور اگر تحریک انصاف کا جلسہ ہے تو واپس چلا جاؤں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان میٹروبس کو جنگلا بس کہتے تھے کہ اسے نہیں بناؤں گا لیکن انہوں نے پشاور میں بی آر ٹی بنائی جو چل کم اور جل زیادہ رہی ہے، سارے نہیں صرف دو سلیکٹرز مل کر حکومت کی بس کو دھکا لگا رہے ہیں مگر بی آر ٹی کی طرح یہ بس بھی نہیں چل پارہی۔