تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

ہارون راشد کا سیاہ فاموں سے اظہار یکجہتی کیلئے گانا ریلیز

haroon ka siyah famon se izhar e yakjehti ke liye gaana release
  • واضح رہے
  • دسمبر 22, 2020
  • 1:20 صبح

گیت کا نام ’’جسٹ لیٹ می بریتھ‘‘ ہے، جسے امریکہ میں شروع ہونے والے بلیک لائیوز میٹر سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے

کراچی: پاکستانی نژاد برطانوی گلوکار ہارون راشد نے ’’بلیک لائیوز میٹر‘‘ کی تحریک سے متاثر ہو کر نیا گانا لانچ کر دیا ہے۔ جسے اب تک ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب پر لاکھوں لوگ دیکھ چکے ہیں۔

ماضی کے معروف پاکستانی بینڈ ’’آواز‘‘ کا حصہ رہنے والے گلوکار ہارون نے اپنے گانے Just Let Me Breathe میں نسلی عدم مساوات کے پہلوؤں کو اجاگر کیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ میں اکثر پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام افراد کی ہلاکت کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں اور اس کیخلاف وہاں احتجاج بھی کیا جاتا ہے۔

اس حوالے سے سیاہ فام شخص جارج فلوئیڈ کے قتل کی ویڈیو دنیا بھر میں وائرل ہوئی تھی جس میں پولیس اہلکار نے اپنے گھٹنے سے اس کی گردن کو دبوچ رکھا تھا اور وہ گُھٹی گُھٹی آواز میں ’’مجھے سانس نہیں آرہی‘‘ کہہ رہا تھا۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے