سابق ٹیسٹ کرکٹر صادق محمد نے گوادر کرکٹ اکیڈمی سیشن 2023 کا افتتاح کیا، بعد ازاں انڈر 13 کھلاڑیوں کو کرکٹ کی بنیادی اور اہم معلومات بھی دیں
رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ بلوچستان معدنی اور سمندری دولت کے ساتھ ساتھ کرکٹ جیسے مقبول ترین کھیل کے ٹیلنٹ سے بھی مالامال ہے۔لیکن بنیادی ڈھانچے کی کمی کی بنا پر صلاحیتوں کو نکھارنے کا عمل قدرے سست ہے ۔کوالیفائیڈ کو چز اور بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان میں موجود کرکٹ کے کھیل کا بے پناہ ٹیلنٹ ضائع ہو رہا ہے ۔کرکٹ کے اس بہترین ٹیلنٹ کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے کرکٹ سے بے پناہ محبت کرنے والے اورگوادر کی نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سمیت دیگر سماجی برائیوں سے بچا کر معاشرے کا مفید شہری بنانے کے مشن پر گامزن انجینئر حاجی حنیف حسین جو گوادر کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں نے سی پیک کے مرکز گوادر میں پہلی پروفیشنل کرکٹ اکیڈمی کی بنیاد دسمبر 2017ءمیں اپنے مخلص ترین اور کرکٹ کھیل کے دیوانے دوستوں راشد محمد، عبدالحمید رشید،اُستاد اصغر حسین اور جاوید سلمان کے ساتھ ملکر رکھی تھی۔ماضی میں سابق ٹیسٹ کرکٹر آغا زاہد اور سابق ٹیسٹ کرکٹر منظور الٰہی گوادر کرکٹ اکیڈمی کا دورہ کرچکے ہیں اور اپنا تجربہ بچوں اور نوجوان نسل میں منتقل کر چکے ہیں۔گوادکرکٹ اکیڈمی میں بچوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں اہم ترین کردار ادا کرنے والے پروفیشنل کوچز میں کیپٹن نثار حسین، واحد صالح محمد، ،جلیل عیسیٰ ، شاہ جہان ، ولی محمد،رمضان جامی اور ہلال عزیز شامل ہیں۔
گوادکرکٹ اکیڈمی کے سیزن 2023ءکا افتتاح مہمان خصوصی سابق ٹیسٹ کرکٹر صادق محمدنے ربن کاٹنے کے بعد کرکٹ کھیل کے دیوانے بچے مبین میرک کی گیند پر اسٹروک کھیل کر کیااور بعدازاں سابق ٹیسٹ کرکٹر صادق محمد نے 19 سال سے کم عمر بچوں کو کرکٹ کے کھیل کی بنیادی اور اہم معلومات دیں۔گوادر کی پہلی پروفیشنل گوادرکرکٹ اکیڈمی کے افتتاح کے موقع پرنمائندہ یواین بلوچستان غلام علی ،چیف انجینئر جی ڈی اے حاجی سید محمد، ڈائریکٹر فنانس جی ڈی اے طارق احمد لاسی، سینئر کرکٹر اُستاد اسحاق، خداداد سید،سی جی کے انجینئر روڈ اینڈ مٹریل دلاور خان مروت ،طارق رند، میر دودا مری، صابر حیاتان، کریم نواز ،اسماعیل ابراہیم ،امتیاز کریم،شفیع محمدسید،وسیم اکبر،منیر مہر،نسیم موسیٰ ،آصف عزیز ،ڈاکٹر زاہد، لاہور سے سینئر صحافی محمد قیصر چوہان ،کراچی سے سینئر صحافی محمد علی اظہر ، گوادر پریس کلب کے ممبران سمیت دیگر مہمانوں نے خصوصی شرکت کی تھی ۔گوادر کرکٹ اکیڈمی کی تقریب کو چار چاند لگانے میںحمید ہونڈا سینٹر اور حمید اٹلس آئل پوائنٹ گوادرنے اہم ترین کردارادا کیا۔گوادر کرکٹ اکیڈمی کے سیشن 2023 کی افتتاحی تقریب میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض گوادر کرکٹ اکیڈمی کے سیکرٹری اُستاد اصغر حسین نے انجام دیئے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر صادق محمد نے گوادر میں پہلی پروفیشنل کرکٹ اکیڈمی کے قیام کو نوجوان نسل کیلئے نیک شگون قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی پروفیشنل اکیڈمی گوادر کی اشد ضرورت تھی، کرکٹ اکیڈمی بنانے والے ذمہ داران مبارکباد کے مستحق ہیں۔صادق محمد نے کہا کہ میرے لیے یہ بات انتہائی حیرت انگیز ہے کہ گوادر میں بھی اتنے پروفیشنل اور محنتی لوگ موجود ہیںجو گوادر سمیت پاکستان کرکٹ کی خدمت کر رہے ہیں،اکیڈمی کے بانی ارکان کی کاوشوں سے اس شاندار اکیڈمی کا قیام عمل میں آیا، جس نے گوادر کرکٹ میں نئی روح پھونک دی ہے اُمید ہے گوادر سے جلد بہترین ٹیلنٹ قومی سطح پر ابھرے گا اور ملک کا نام روشن کرنے کا سبب بنے گا۔
نمائندہ یواین بلوچستان غلام علی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوادر میں پروفیشنل کرکٹ اکیڈمی کا قیام یہاں کے بچوں کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں ہے جب کھیلے گا بلوچستان تو جیتے گا پاکستان ،کھیلوں کو فروغ دیکر ہی صحت مند معاشرے کا قیام ممکن ہو سکتا ہے۔گوادر کرکٹ اکیڈمی کے بانی صدر حنیف حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ گوادر میں کرکٹ کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے ہم انڈر 13 لیول سے کھلاڑیوں کی تربیت کر رہے ہیں، پی سی بی سے درخواست ہے کہ گوادر کرکٹ اسٹیڈیم میں ڈومیسٹک کرکٹ کے میچز کرائے جائیں تاکہ مقامی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہو۔انہوں نے کہا کہ گوادر کرکٹ اکیڈمی کا مقصد مقامی ٹیلنٹ کو نکھار کر مستقبل کیلئے تیار کرنا ہے ،گوادر میں نوجوان کھلاڑیوں اور بچوں کی درست سمت میں تربیت بدرکار تھی، جہاں انہیں ٹرینڈ کوچز کی خدمات دستیاب ہوںتاکہ آنے والے وقت میں گوادر کرکٹ بالخصوص مقامی کھلاڑی قومی سطح پر سامنے آ سکیں اس ضمن میں اکیڈمی کوچز سمیت اکیڈمی کنسلسٹنٹ اور سپورٹ اسٹاف شامل ہوں گے۔گوادر کرکٹ اکیڈمی کے بانی چیئرمین عبدالحمید رشیدکا کہنا تھا کہ ضلع گوادر کی نوجوان نسل بڑی تیزی کے ساتھ منشیات کی لت میں مبتلا ہو رہی ہے ،ہم نے نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سے بچاکر معاشرے کا مفید شہری بنانے کیلئے گوادر کرکٹ اکیڈمی کا پروجیکٹ شروع کیا ہے ۔ عبدالحمید رشیدکا کہنا تھا کہ آج کے جدید دور میں کرکٹ کا پروفیشن کا روپ دھار چکا ہے۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے میں کہتا ہوں کہ نو عمر کرکٹرز کیلئے ضروری ہے کہ وہ کوالیفائڈ کوچز سے کوچنگ حاصل کریں جس کا بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ وہ کرکٹ کی نہ صرف بنیادی باتوں سے واقف ہوتے ہیں اوراپنی تکنیک کو بھی بہتر بنا سکتے ہین، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے نوجوان غذا پر توجہ نہیں دیتے جس کی وجہ سے بعض کرکٹرز غیر معمولی وزن بڑھالیتے ہیں جس سے ان کا کھیلبھی متاثر ہوتا ہے اور وہ فزیکل طور پر فٹ نہیں رہ پاتے لہٰذا نوجوان کرکٹرز کو چاہیے کہ وہ اپنی فٹنس پر زیادہ توجہ دیں کیونکہ مکمل فٹ کر کٹر ہی اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔
گوادر کرکٹ اکیڈمی کا جائزہ لیاجائے تو وہاں اچھے کوچز مناسب سہولیات اور دیگر ایسی پرکشش چیزیں ہیں جن کی موجودگی میں نو عمر کھلاڑی ایک اچھے ماحول میں بہت کچھ سیکھ سکتے ہیںاورکرکٹ اکیڈمی اعلیٰ تربیت یافتہ کوچز،جدید سازو سامان اعلیٰ سہولیات اوربہترین لوکیشن کی بدولت پاکستان کرکٹ میں اعلیٰ مقام رکھتی ہے۔بلوچستان کی یہ واحد کرکٹ اکیڈمی ہے جس کو بلوچستان سپورٹس بورڈ تسلیم کرتا ہے۔گوادر کرکٹ اکیڈمی سے تربیت حاصل کرنے والے نوجوان کرکٹرز علاقائی کرکٹ ٹورنامنٹس میں شرکت کرتے ہیں اور بہترین پرفارمنس دکھاکر اپنی اکیڈمی کا نام روشن کرتے ہیں۔کرکٹرز کی جسمانی صحت اور فٹنس کی ضرورت کے تحت گوادر کرکٹ اکیڈمی میں جلد ہی ایک جدید فٹنس کلب قائم کیا جائے گا،اس فٹنس کلب میں جدید ترین آلات کھلاڑیوں کی بہترین فٹنس کے ضامن ہوں گئے ۔بہترین اور میچ ونر نوجوان کھلاڑیوں کی تلاش گوادر کرکٹ اکیڈمی کا نصب العین ہے۔گوادر کرکٹ اکیڈمی نوجوان اور ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی فلاح اوربہبود کیلئے ایک مثالی ادارہ ہے اس ادارہ کا نظم ونسق کرکٹ کے کھیل سے عشق کرنے والے لوگوں پر مشتمل ایک ورکنگ کمیٹی چلاتی ہے۔جلد ہی گوادر کر کٹ اکیڈمی کے پاس بولنگ مشین ، اسپیڈگن، فیلڈنگ ایڈز، وڈیو اینا لسٹ،اور جدید کمپوٹر موجود ہوں گے۔گوادر کرکٹ اکیڈمی ایک پروفیشنل ادارہ ہے جو کرکٹ کے فروغ میں بھر پور کردار ادا کر رہا ہے۔گوادر کرکٹ اکیڈمی کے ینگ کرکٹرز دنیا کے خوبصورت ترین کرکٹ اسٹیڈیم میں شمار ہونے والے گوادر کرکٹ اسٹیڈیم میں کلب لیول کے میچز کھیل کر اپنے کھیل کو جلا بخشتے ہیں۔