تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

ایک سال میں عالمی منڈی میں گندم پانچ فیصد، پاکستان میں 72 فیصد مہنگی ہوئی

Govt asked to avert forthcoming food crisis through imports
  • واضح رہے
  • اکتوبر 20, 2020
  • 3:54 شام

بروقت درآمدات، خوش انتظامی کے ذریعے گندم بحران کا راستہ روکا جا سکتا تھا۔ گندم کی درامدآت کی رفتار انتہائی غیر تسلی بخش ہے۔میاں زاہد حسین

کراچی: پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم و آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں بین الاقوامی منڈی میں گندم کی قیمت میں پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ پاکستان میں اس کی قیمت میں 72 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اگر گندم کے معاملات میں بد انتظامی اور دھاندلی اور اس کی درآمد میں سست روی جاری رہی تو ملک میں خوراک کا خوفناک بحران آ سکتا ہے۔

میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ ملکی تاریخ میں گندم کی پیداوار کا ہدف پہلی بار ناکام نہیں ہوا بلکہ ایسا کئی بار ہو چکا ہے مگر اس پر بروقت درآمدات اور دیگر اقدامات کے زریعے قابو پایا گیا ہے مگر اس بار کی بدانتظامی اور سنجیدگی کی کمی نے عوام کو فاقوں پر مجبور کر دیا ہے۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار مافیا نے گندم کے معاملہ پر کھل کر عوام کو لوٹا ہے اور یہ اب بھی جاری ہے جبکہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی فصل آنے میں چھ ماہ کا وقت ہے اور اگر بڑے پیمانے پر گندم کی درآمدات شروع نہ کی گئیں توصورتحال مزید بگڑ سکتی ہے کیونکہ معمولی مقدار میں درآمدات سے قیمتوں پر مثبت اثر نہیں پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ گندم کی درآمد کے سلسلہ میں جاری مزاکرات میں کسی قیمت پر تعطل نہ آنے دیا جائے کیونکہ قیمتوں کے استحکام اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے حکومت کے پاس گندم کے وافرسٹاک کی موجودگی ضروری ہے جو اس وقت صرف بیانات میں موجود ہے جس سے کچھ لوگوں کو تو مطمئن کیا جا سکتا ہے مگر مافیا کو سب معلوم ہے کیونکہ انکے کارندے ہر جگہ موجود ہیں جو انھیں پل پل کی خبریں پہنچا رہے ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک اس وقت سیاسی انتشار کا شکار ہے اور ایسے حالات میں مزید عوامی بے چینی کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے اس لئے گندم کی قیمت میں مزید اضافہ روکنے کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں ورنہ وزیر اعظم کی طرف سے عوامی فلاح و بہبود کے لئے کی گئی کوششیں اکارت ہو سکتی ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے