نیویارک: رواں برس مارچ کے بعد سے پہلی مرتبہ خام تیل کی قیمت 50 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہے۔ عالمی آئل مارکیٹ کے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کی وجہ سے ایشیائی مارکیٹ میں خام تیل کی طلب میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے نرخوں میں اضافے کا رحجان ہے۔
ادھر امریکہ میں خام تیل کے نرخوں میں اضافہ ہوا، جس کی وجہ کورونا ویکسین کی دستیابی پر آئل ڈیمانڈ بڑھنے کا امکان ہے۔ جبکہ 2021 میں خام تیل کی پیداوار میں کمی کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
نیویارک میں برنٹ نارتھ سی کروڈ کے وقفے سے قبل نرخ 2.7 فیصد بڑھ کر 50.28 ڈالر فی بیرل رہے۔ نیویارک میں ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے سودے 1.17 ڈالر اضافے کے ساتھ 46.69 ڈالر فی بیرل طے پائے۔
واضح رہے کہ کورونا کی عالمگیر وبا اور دنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے بعد مارچ میں خام تیل 31.13 بیرل فی ڈالر کی پست ترین سطح پر آگیا تھا۔ جبکہ اب ایشیائی ممالک کے ساتھ ساتھ یورپ خصوصاً برطانیہ اور برازیل میں بھی خام تیل کی طلب میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔