کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر ناصر حیات مگوں اور نائب صدرایف پی سی سی آئی و کنوینر آل پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن(اپرا) اطہر سلطان چاؤلہ نے حکومت اور نیشنل کمانڈ اینڈآپریشن سینٹر(این سی او سی) سے ریسٹورنٹ انڈسٹری کو تباہ و برباد ہونے سے بچانے کے لیے فوری طور پر ریسٹورنٹس میں ڈائننگ کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس انڈسٹری کو ڈوبنے سے بچایا جاسکے اور لاکھوں افراد کو بے روزگار ہونے سے بچایا جاسکے۔
ناصر حیات مگوں اوراطہر سلطان چاؤلہ نے حکومت اور این سی او سی سے اپیل میں کہاکہ کرونا وبا کی پہلی لہر کے دوران طویل لاک ڈاؤن کے نتیجے میں ریسٹورنٹ انڈسٹری پہلے ہی شدید مالی نقصانات سے دوچار رہی ہے اور اب کروناکی دوسری لہر کے دوران حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے بعض اقدامات کے باعث ملک کی ایک بڑی انڈسٹری تباہ وبربادی کے دھانے پر پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ لاکھوں افراد کو روزگار دینے والی ریسٹورنٹ انڈسٹری کے ساتھ انتہائی زیادتی کی جارہی ہے اور کرونا ایس اوپیز کے نام پر ریسٹورنٹ میں ڈائننگ کی سہولت بند کرنے سے کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے اور یسٹورنٹ مالکان کے پاس ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔
انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کااس انڈسٹری کی طرف کوئی توجہ نہ دینا شدید تحفظات کا باعث بن رہا ہے کیونکہ اس صنعت میں خطیر سرمایہ کاری کی گئی ہے جبکہ نئے ریسٹورنٹ کھولنے کے حوالے سے بڑے پیمانے پر نئی سرمایہ کاری بھی متوقع ہے لیکن حکومت کے صنعت مخالف اقدامات سے نئی سرمایہ کاری کو بڑا دھچکہ لگے گا لہٰذا ایسے اقدامات کیے جائیں جس سے کاروبار وسرمایہ کاری متاثر نہ ہوں۔
ناصر حیات مگوں اوراطہر سلطان چاؤلہ نے حکومت اور این سی او سی سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ڈائننگ کو کھولا جائے کیونکہ ڈائننگ کے بغیر ریسٹورنٹ انڈسٹری نہیں چل سکتی۔ کورونا وبا کی پہلی لہر نے ریسٹورنٹ انڈسٹری کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا اور اب کرونا کی دوسری لہر کے دوران حکومت کی بے جا پابندیاں عائد کرنے سے یہ صنعت مکمل طور پر برباد ہوجائے گی۔