تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی انتقال کر گئے

Former PM Zafarulllah Jamali passes away
  • واضح رہے
  • دسمبر 2, 2020
  • 11:25 شام

تدفین ان کے آبائی علاقے ضلع جعفرآباد روجھان جمالی میں کی جائے گی

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی 76 برس کی عمر میں راولپنڈی کے ایک اسپتال میں وفات پا گئے ہیں۔ میر ظفر اللہ خان جمالی کو چار روز قبل دل کا دورہ پڑا تھا، جس کے بعد انہیں راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا تھا۔

پیر کے روز غلط فہمی کی بنا پر صدر مملکت عارف علوی سمیت دیگر حکومتی وزرا اور اراکین نے ٹوئٹر پر میر ظفر اللہ جمالی کی وفات کی خبر شیئر کرتے ہوئے اظہار تعزیت کیا تھا۔ بعد ازاں یہ خبر غلط ثابت ہونے پر سب حکومتی شخصیات نے اپنی اپنی ٹوئٹ ڈیلیٹ کردی تھی۔

آج بدھ کو ظفر اللہ جمالی کے قریبی رشتہ دار اور سابق وزیرِ اعلیٰ میر جان محمد جمالی نے ان کی وفات کی تصدیق کی اور بتایا کہ کل میت ان کے آبائی علاقے ضلع جعفرآباد روجھان جمالی میں لائی جائے گی اور وہیں سپرد خاک کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ میر ظفر اللہ خان جمالی قیامِ پاکستان کے بعد سے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پہلے منتخب وزیرِ اعظم تھے۔ وہ کافی عرصے سے علیل تھے۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے