کراچی: چیف کمشنر کارپوریٹ ریجنل آفیسر ٹیکس آفس ایف بی آر آفتاب امام نے کہا ہے کہ ٹیکس دہندگان کی سہولت اور آسانی ہماری اولین ترجیح ہے، ایڈوانس ٹیکس اور ریفنڈز کی ادائیگیوں کے التواء کر کلچر ختم کیا جارہا ہے ہماری توجہ ٹیکس وصولیوں اور نیٹ میں اضافے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) میں منعقدہ اجلاس سے خطاب میں ان خیالات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، صدر سلیم الزماں، چیئرمین و سی ای او کائٹ زبیر چھایا۔ کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے ٹیکسیشن اینڈ ایف بی آر راشد صدیقی، سینئر نائب صدر ذکی احمد شریف اور نگہت ایوان نے بھی اظہار خیال کیا۔ ایس ایم منیر کا کہنا تھا کہ آڈٹ سے متعلق پیچیدگیوں کو دور کیا جائے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر میں آفتاب امام جیسے افسران کی موجودگی سے بہتری کی امید قائم ہے اور ان صلاحیتوں کا استعمال کرکے ٹیکس نظام میں کئی اصلاحات لائی جاسکتی ہے۔
صدر کاٹی سلیم الزماں نے کہا کہ ملکی خزانے میں سب سے زیادہ ریونیو دینے کے باوجود کراچی میں صنعتی و کاروباری شعبہ مسائل میں مبتلا ہے، ٹیکس دہندگان کی حوصلہ افزائی کے لیے ضروری ہے کہ انفرااسٹرکچر، ایز آف ڈوئنگ بزنس اور دیگر مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
صدر کاٹی نے کہا کہ ٹیکس حکام کا معاون رویہ بھی ٹیکس دہندگان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ راشد صدیقی نے کہا کہ آفتاب امام کی کاوشوں سے ٹیکس کی وصولیوں اور ٹیکس دہندگان کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگیوں میں بہتری آئی ہے جو قابل تحسین ہے۔
زبیر چھایا کا کہنا تھا کہ فائلر اور نان فائلر کی تقیسم کے بعد سارا بوجھ وہی لوگ اٹھا رہے جو ٹیکس دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آڈٹ نوٹسز کے باعث صنعت کاروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے اقدامات کیے جائیں۔
چیف کمشنر انکم ٹیکس کارپوریٹ آفتاب امام نے کہا کہ ایڈوانس ٹیکس اور ریفنڈ کی ادائیگی میں التواکا کلچر ختم کیا جارہا ہے، ہماری پوری توجہ ٹیکس دہندگان کو سہولت فراہم کرنے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بروقت ٹیکس ریفنڈز کی ادائیگیوں سے نہ صرف کاروباری سرگرمیاں تیز ہوئیں بلکہ ٹیکس وصولی کا حجم بھی بڑھا ہے۔
آفتاب امام نے کہا کہ ایف بی آر کے پاس جو بھی دست یاب افرادی قوت اور وسائل ہیں ان کے ساتھ ٹیکس نیٹ میں اضافے کی کوشش کررہے ہیں، اس سلسلے میں بزنس کمیونٹی بھی تعاون فراہم کرے اور نادہندگان کی نشاندہی میں ہماری مدد کرے۔