کورونا وائرس کی بدترین صورتحال میں انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کو 380 ملین ڈالر نقصان کا خدشہ ہے۔ انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ٹام ہیریسن کا کہنا ہے کہ وائرس کے باعث موجودہ حالات میں کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے مستقبل میں انگلش کرکٹ بورڈ کوبھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ دی ہنڈرڈ کا افتتاحی ایڈیشن ملتوی ہونے سے بورڈ کو شدید مالی دھچکالگا ہے۔
دی ہنڈرڈ سیریز میچز کے فروخت کئے جانے والے 170,000 ٹکٹوں سے انگلش کرکٹ بورڈ کو 11ملین پونڈز کا منافع ہونا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز بھی ابھی کنفرم نہیں ہیں لیکن ہماری کوشش یہی ہوگی کہ شیڈول میں کچھ تبدیلیاں کرتے ہوئے میچز کرائے جائیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس مالی نقصان کو کم کرنے کیلئے کوشش یہی ہو گی کہ موسم گرما میں زیادہ ٹیسٹ میچ منعقد کرائے جائیں جس سے عوام کو اچھی کرکٹ بھی دیکھنے کو ملے۔
یاد رہے کہ ای سی بی کی جانب سے جاری کردہ حالیہ بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ایونٹ کے سلسلے میں کھلاڑیوں کے ساتھ کئے جانے والے معاہدے ختم کر دئیے گئے ہیں اور اس سلسلے میں انہیں خط بھی ارسال کر دئیے گئے ہیں۔ انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے گزشتہ برس بڑے ایونٹ کے انعقاد کا اعلان کیا گیا تھا جس میں برطانیہ سمیت دیگر ممالک کے کھلاڑیوں کی شرکت متوقع تھی۔
ایونٹ کو دی 100 کا نام دیا گیا تھا۔ مردوں اور خواتین کے الگ الگ ٹورنامنٹس میں آٹھ آٹھ ٹیموں پر مشتمل 100 گیندوں کے مقابلے 17 جولائی سے شروع ہونا تھےلیکن ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال کے پیشِ نظر پہلے ایونٹ کو ملتوی کرتے ہوئے اسے اگلے سال کرانے کا اعلان کیا گیا اور اب کھلاڑیوں کے ساتھ کئے جانے والے معاہدے بھی ختم کر دئیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے پہلے ہی اعلان کیا گیا ہے کہ ملک میں یکم جولائی تک کرکٹ کی تمام تر سرگرمیاں مو ¿خر رہیںگی۔