تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

ای کامرس کے لیے خودکار کلیئرنس سسٹم متعارف

e-commece-ke-liye-khudkaar-clearance-system-mutarif
  • واضح رہے
  • نومبر 14, 2020
  • 1:18 شام

کمرشل بینکس کو ویب بیسڈ ون کسٹم (ڈبلیو بی او سی) میں ای کامرس کے تاجروں کو رجسٹرڈ کرنے کی اجازت ہوگی

اسلام آباد: پاکستان کسٹمز نے کاروبار سے صارفین کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)، وزارت تجارت اور ای کامرس آپریٹرز کے اشتراک سے ای کامرس خودکار کلیئرنس سہولت تیار کرلی۔

انگریزی اخبار کے مطابق سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیا نظام دستاویزات کی سہولت فراہم کرے گا۔ اس کے تحت کمرشل بینکس کو ویب بیسڈ ون کسٹم (ڈبلیو بی او سی) میں ای کامرس کے تاجروں کو رجسٹرڈ کرنے کی اجازت ہوگی۔
بی 2 سی ای کامرس برآمدات کے لیے اسٹیٹ بینک ریگولیٹری فریم ورک کے تحت برآمد کنندگان 5 ہزار ڈالر تک کی اپنی ای کامرس کی اشیا ای فارم کی ضرورت کے بغیر بھیج سکیں گے۔

شپمنٹ پاکستان کسٹم کے ساتھ رجسٹرڈ کوریئر کمپنیوں کے ذریعہ کی جائے گی جبکہ برآمد کنندگان ڈبلیو بی او سی سسٹم میں سامان ڈیکلیئریشن داخل کریں گے۔ ہر ایک سامان کی شناخت ایچ اے ڈبلیو بی کے منفرد نمبر کی بنیاد پر کی جائے گی۔

پاکستان سے سامان کی برآمد کے بعد برآمدات کی تفصیلات سسٹم میں برآمد کنندگان کے ای کامرس پروفائل کے ذریعے بینکوں کی رسائی میں ہوں گے۔ برآمد کنندگان کو شپمنٹ کی تاریخ سے 60 دن کے اندر برآمدات سے آمدنی کی وصولی کو یقینی بنانا ہوگا۔

برآمدی آمدنی بیرون ملک سے کمرشل بینکوں، بینکاری چینلز یا بین الاقوامی ادائیگی اسکیم/گیٹ وے کے ذریعے، غیر ملکی کرنسی میں یا پاکستانی کرنسی میں غیر مقیم روپیہ اکاؤنٹ میں وصول کی جائے گی۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور تجارتی بینکوں کو برآمدی ادائیگی کے تصفیہ اور دیگر ضوابط کی تقاضوں کی تکمیل کے لیے سسٹم میں متعدد ایم آئی ایس رپورٹس بھی فراہم کی گئی ہیں۔

ای کامرس آپریٹرز نے اس اقدام کو سراہا ہے جس سے ایس ایم ای سیکٹر کے اشیا کی برآمد میں درپیش مشکلات دور ہوں گی اور اس طرح بزنس انڈیکس میں ملک کی درجہ بندی میں بہتری آئے گی۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے