ریاض: گوکہ دنیا اب ایک گلوبل ولیج بن چکی ہے، لیکن سفر کے تناظر میں دیکھا جائے تو یقیناً یہ ہماری سوچ سے بہت بڑی ہے۔ اس دنیا میں اتنے طویل راستے ہیں کہ انسان اگر انہیں پیدل چل کر طے کرنا چاہے تو شاید اسے کئی ماہ لگ جائیں۔
ویسے تو کئی ممالک میں بہت سی طویل شاہراہیں بنی ہوئی ہیں اور مزید بن رہی ہیں۔ تاہم سعودی عرب میں ایک شاہراہ ایسی ہے، جو بہت طویل ہونے کے ساتھ ساتھ بالکل سیدھی بھی ہے۔
دنیا کی سب طویل سیدھی شاہراہ سعودی عرب میں ہے، جو ملک کے جنوب میں حرض شہر سے شروع ہوتی ہے اور صحرا سے گزرتی ہوئی متحدہ عرب امارات کے سرحدی علاقے البھٹہ تک جاتی ہے۔ اس 256 کلومیٹر طویل شاہراہ کا نام ’’الطريق السريع ۱۰‘‘ یعنی ہائی وے 10 ہے۔ اس طویل راستے میں کوئی موڑ یا چکر نہیں، اسی لیے اسے دنیا کی سب سے لمبی سیدھی سڑک قرار دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل دنیا کی سب سے لمبی اور سیدھی شاہراہ کا اعزاز آسٹریلیا کے پاس تھا۔ آسٹریلیا میں آئر ہائی وے 1942 میں تعمیر کیا گیا تھا اور اس کی طوالت 144 کلو میٹر تھی۔ اب سعودی عرب نے دنیا کی طویل ترین سیدھی سڑک بنا دی ہے، جس کی خوبصورتی سیاحوں کو بھی اپنا گرویدہ بنا رہی ہے۔
یہ سڑک قدرتی گیس اور آئل سے مالا مال صحرا ہرداد سے سعودی امارات کی سرحد البھٹہ کے درمیان بنائی گی ہے۔ اس سڑک کی مسافت 2 گھنٹے اور 4 منٹ میں طے ہو جاتی ہے۔ عام طور پر ’’ہائی وے 10‘‘ مال برداری ٹرکوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وسطیٰ اور جنوبی سعودی عرب سے بذریعہ سڑک امارات جانے والے لوگ بھی یہی ہائی وے استعمال کرتے ہیں۔