مشاہدے میں آیا ہے کہ زیادہ تر تیز یا تیکھی مرچوں کی کاشت براعظم امریکہ کے ممالک میں کی جاتی ہے۔ دنیا کی 10 تیز ترین مرچیں کون سی ہیں اور ان کی اقسام کہاں کہاں پائی جاتیں ہیں، اس حوالے سے تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
دنیا کی سب سے خطرناک مرچ کیرولینا ریپر امریکی ریاست جنوبی کیرولینا کے قصبے میں کاشت کی جاتی ہے۔ 2017 میں برطانوی ٹیسکو نامی کمپنی نے بھی اس کی فروخت کا آغاز کیا تھا، جس کے بعد سے اس کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بطور ‘‘دنیا کی تیکھی ترین مرچ’’ کے درج ہے۔
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق مرچ کی تیزی ناپنے والے آلے اسکوول اسکیل پر اس کا اسکور 15 لاکھ تھا۔ یوں یہ ایک زمانے میں دنیا کی تیز ترین سمجھی جانے والی مرچ جلاپینو (Jalapeno)سے 400 گنا زیادہ تیز ثابت ہوئی۔ یہ اتنی تیز ہے کہ اسے کھانے کیلئے انسان کو دستانے پہننے پڑتے ہیں اور کئی بار اسے کھانے والے اسپتال بھی جاچکے ہیں۔
ٹرینیڈڈ ماروگا اسکورپین
دنیا کی دوسری تیز مرچ گالف گیند کے سائز کی ’’ٹرینیڈڈ ماروگا اسکورپین‘‘ ہے۔ یہ سرخ مرچ کیربین جزیرے ٹرینیڈڈ اینڈ ٹوباگو کے ایک مغربی گاؤں ماروگا میں کئی عشروں سے کاشت کی جا رہی ہے، جسے 2012 میں نیو میکسیکو اسٹیٹ یونیورسٹی نے دنیا کی تیز ترین مرچ بھی قرار دیا تھا۔ ابتدا میں اس کا ذائقہ میٹھا ہوتا ہے اور آہستہ آہستہ اس کا تیکھا پن بڑھتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ اس کو بیجوں کو شمالی امریکہ میں لے جاکر مختلف اقسام کی لال مرچیں اُگائی جاتی ہیں۔
اسی طرح بھارت میں بھوٹانی مرچ کے نام سے مشہور بھوت جولیکیا مرچ کا مذکورہ فہرست میں تیسرا نمبر ہے۔ یہ بھارتی ریاست آسام میں اگائی جاتی ہے۔ یہ مرچ اتنی تیز ہے کہ اسے مقامی لوگ زہریلی مرچ بھی کہتے ہیں۔ تیکھاپن جانچنے کے پیمائشی معیار پر اس کا اسکوول یونٹ 10 لاکھ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
چوتھے نمبر پر ریڈ سوینا پیپر ہے، جو کھانے والے کے منہ میں جلن مچا دیتی ہے۔ شملہ مرچ جیسی دکھائی دینے والی یہ سرخ مرچ امریکی ریاست کیلی فورنیا میں اُگائی جاتی ہے اور زیادہ تر مغربی ممالک میں تیز مرچوں والے ساسجز میں استعمال ہوتی ہے۔ ایک وقت میں اسے بھی دنیا کی تیز ترین مرچ شمار کیا جاتا تھا۔
رنگ برنگی اسکاچ بونِٹ نامی مرچیں کیربین جرائز پر اُگائی جاتی ہیں۔ تاہم اس کا اصل مرکز جزیرہ گیانا ہے، جہاں اس کا اسکوول اسکیل پر تیکھا پن ایک لاکھ سے ساڑھے تین لاکھ تک ہے۔ جبکہ دیگر جرائز میں اس کی تیزی زیادہ سے زیادہ ڈھائی لاکھ ایس ایچ یو ہے۔ اسکاچ بونِٹ بظاہر تو میٹھی سی کوئی غذا معلوم ہوتی ہے، لیکن یہ اتنی مرچوں والی ہے کہ اسے لوگ آگ کا گولہ قرار دیتے ہیں۔ کیربین جرائز اور مغربی افریقہ میں یہ اپنے منفرد ذائقہ اور تیز مرچوں کی وجہ سے بہت سے پکوانوں میں استعمال کی جاتی ہے۔
روکوٹو دنیا میں اُگائی جانے والی تیز مرچوں میں سب سے قدیم مرچ ہے، جو دکھنے میں کسی چھوٹے سیب یا آڑو جیسی ہے اور اس کے بیج سیاہ ہیں۔ روکوٹو مرچ کو جنوبی امریکہ کے ممالک بولیویا، پیرو اور ایکواڈور میں 14ویں صدی سے کاشت کیا جارہا ہے، جس کو اُگانے کا سلسلہ اب چلی اور کولمبیا سمیت میکسیکو اور وسطیٰ امریکہ تک بڑھ گیا ہے۔ یہ زیادہ تر اسٹیکس یا روسٹڈ کھانوں میں استعمال کی جاتی ہے۔
برڈز آئی یا تھائی مرچیں افریقی ملک ایتھوپیا سمیت جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں پائی جاتی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ انڈونیشیا، ویتنام اور تھائی لینڈ میں یہ ہری اور سرخ مرچیں 16ویں صدی کے وسط سے اُگائی جاتی ہے اور یہ ان ممالک میں مختلف ڈشز کے علاوہ سوپ اور سلاد میں بھی شامل کی جاتی ہیں۔
کایان پیپر نامی مرچ سرخ ہونے کے باوجود صحت کیلئے انتہائی مفید سمجھی جاتی ہے۔ یہ 10 سے 25 سینٹی میٹر لمبی ہوتی ہے، جو کھانے کے ذائقہ میں اضافہ کرنے کیلئے بھی اہم ہے۔ گلوبل ہیلنگ نامی ویب سائٹ کے مطابق کایان پیپر قوت مدافعت میں اضافہ کرنے، بیماریوں سے لڑنے اور ذہنی تناؤ کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ اس خصوصیات کی وجہ سے ہی اس کا نام فرانسیسی خودمختار خطے فرنچ گنانہ کے شہر کایان کے نام پر رکھا گیا ہے۔
فہرست میں نویں پوزیشن پر میکسیکو کی تباسکو پیپر موجود ہے۔ لال اور پیلے رنگ کی یہ خوبصورت اور تیز مرچ مختلف ساسجز میں استعمال کی جاتی ہے۔ میکسیکو کی ریاست تباسکو میں کاشت کے سبب اس کا نام بھی تباسکو پڑگیا۔ دوسری مرچوں کے برعکس تباسکو کھانے میں انتہائی لذیذ اور رس مسی ہے۔
ایک دور میں انتہائی تیز اور تیکھی سمجھے جانے والی جلاپینو مرچ مذکورہ فہرست میں آخری نمبر پر ہے، جو آج بھی مصالحہ دار میکسیکن کھانوں میں استعمال ہوتی ہے۔ جبکہ پیمینتو نامی مرچ بھی آج کل کے حساب سے کم تیز مرچوں میں شمار ہوتی ہے۔ چیری کی طرح دکھنے والی یہ مرچیں پرتگال، اسپین اور برازیل میں پائی جاتی ہیں۔