سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر سلیمان چاؤلہ نے ویراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ڈاؤن اسٹریم ٹیکسٹائل انڈسٹری اور ٹیکسٹائل ویلیو چین کی پیداواری سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ کورونا سے ہونے والے سنگین معاشی بحران سے نمٹنے اور صنعتوں کو تباہی سے بچانے کے اقدامات کیے جائیں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت کی ترقی میں ٹیکسٹائل صنعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور پاکستان کی مجموعی برآمدات میں اس سیکٹر کا برآمدی شیئر بھی سب سے زیادہ ہے لہٰذا حکومت کو ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑا کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
سلیمان چاؤلہ نے کہا کہ صنعتکار برادری نے خطیر مالی نقصانات کے باوجود ملک اور قوم کے بہتر ترین مفاد میں کورونا وبا کی روک تھام کے لیے حکومت کے ہر فیصلے کی نہ صرف حمایت کی بلکہ اپنی صنعتوں کو بند رکھا۔ اب حکومت نے ایس اوپیز پر عمل درآمد سے مشروط صنعتیں بدتریج کھولنے کی اجازت دی ہے مگر اس کے ساتھ ہی حکومت کو ٹیکسٹائل انڈسٹری سے جڑی دیگر صنعتوں کو بھی کھولنے کی اجازت دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے صرف برآمدی آرڈرز کی حامل صنعتوں کو پیداواری سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دی اور ساتھ ہی یہ پابندی بھی عائد کی کہ ان صنعتوں کی اپنی ورکرز رہائشی کالونیاں بھی ہونا ضروری ہیں جہاں ایس اوپیز پر سخت سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے جبکہ صنعتوں نے ایس اوپیز پر عمل درآمد شروع کردیا ہے۔
انہوں نے حکومت کو یہ باور کرایا کہ جب تک ڈاؤن اسٹریم ٹیکسٹائل انڈسٹری اور ٹیکسٹائل ویلیو چین کو دوبارہ کام کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی اس وقت تک حکومت کا بڑی صنعتوں کو پیداواری سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور نہ ہی ملک کو درپیش معاشی بحرانوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
سلیمان چاؤلہ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ ٹیکسٹائل ویلیو چین کی پیداواری سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری اپنی پوری سپلائی چین کے ساتھ دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہوسکے بصورت دیگر پیداواری سرگرمیاں رکاوٹ کا شکار ہو جائیں گی اور اس کے نتیجے میں اس اہم برآمدی صنعت سے جڑی ڈاؤن اسٹریم صنعتوں میں کام کرنے والے لاکھوں مزدوروں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔