کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کے کمزور ہونے کا سلسلہ جاری رہا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر تقریباً 3 روپے اضافے کے بعد تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 154 روپے پر پہنچ گیا۔ جبکہ انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ کر 153.50 پر پہنچ گئی۔
گزشتہ چار کاروباری دنوں میں ڈالر کی قدر میں 10 روپے سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جس کے بعد بیرونی قرضوں میں 1000 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ ڈالر کی قدر میں اضافے کی ایک وجہ ذخیرہ اندوزی بھی ہے جس کے حوالے سے مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں نفع اور ذخیرہ اندوزی کے مقصد سے ڈالر کی خریداری شرعاً گناہ اور ملک سے بے وفائی ہے۔
دوسری جانب سونے کی قیمت فی تولہ 600 روپے اضافے کے ساتھ 72 ہزار 100 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 1 ڈالر کے اضافے سے 1276 ڈالر کی سطح پہنچ گئی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافے کے بعد کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں بھی فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر 72 ہزار 100 روپے جبکہ دس گرام سونے کی قیمت بڑھ کر 61 ہزار 814 روپے ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روپے کی بے قدری۔ اسٹاک مارکیٹ منہ کے بل آن پڑی