تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

ایران سے ٹماٹر اور پیاز درآمد کی اجازت دینا خوش آئند ہے۔ میاں زاہد حسین

Govt asked to avert forthcoming food crisis through imports
  • واضح رہے
  • اکتوبر 14, 2020
  • 10:59 شام

دیگر ممالک سے بھی اشیائے خورد و نوش درآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔ مہنگائی بے قابو ہو چکی ہے۔ کنٹرول مکینزم میں تبدیلی کی جائے

کراچی: پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم و آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مہنگائی میں کمی کے لئے ایران سے ٹماٹر اور پیاز کی درآمد کی اجازت دینا خوش آئند ہے۔ اس فیصلے سے آئندہ چند روز میں ملک بھر میں ٹماٹر اور پیاز کی قیمتوں کمی آجائے گی کیونکہ ایران سے درجنوں ٹرک پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے خلاف کئے گئے تمام اقدامات لا حاصل رہے ہیں اس لئے حکومت تمام پڑوسی ممالک سے اشیائے خورد و نوش درآمد کرنے کی اجازت دے اور درآمدی نظام کو سہل بنائے تاکہ انکی قیمتیں بھی کم کی جا سکیں۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ مہنگائی بے قابو ہو چکی ہے اور قیمتوں پر نظر رکھنے کا نظام ناکام ہو چکا ہے اس لئے مہنگائی پر قابو پانے کے لئے نیا پرائس کنٹرول مکینزم بنایا جائے اور معیشت کے مسلمہ اصولوں سے انحراف نہ کیا جائے۔
مہنگائی میٹنگز، بیانات اور سماجی رابطے کی ویب سائیٹس پر بیانات اور ٹاک شوز میں شرکت سے نہیں جائے گی بلکہ اس کے لئے حکومت کو تمام وسائل بروئے کار لانا ہوں گے۔ منڈیوں کے لئے ایک مستحکم متوازن اور موثر نظام کی ضرورت ہے جو کاروباری برادری کے ساتھ عوام کے مفادات کا تحفظ کرنے کے قابل ہو۔ سبزی منڈیوں اور فروٹ منڈیوں کی کڑی نگرانی کی جائے اور قیمتوں پر منفی انداز میں اثر ڈالنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی حالت زار کا نوٹس بھی لیا جائے جہاں سے عوام کو کچھ بھی سستا نہیں مل رہا ہے جو گورنس کی ناکامی ہے۔
اتوار بازاروں اور سستے بازاروں کو عضو معطل بنانے والے عناصر کا تعین کر کے انکے خلاف سخت کاروائی کی جائے تاکہ عوام کی مسلسل بحرانوں سے نجات ملے اور ان کا اضطراب کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ کھانے پینے کے شعبے میں طاقتور مافیا کو لگام نہ دینا حیران کن ہے جبکہ گندم اور چینی کی درآمد میں غیر ضروری تاخیر سے بحران بڑھا ہے۔ فلور ملز مالکان کو ہراساں کرنے کی بجائے گندم کا کوٹہ بڑھایا جائے تاکہ مارکیٹ میں آٹے کی سپلائی بہتر ہو۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے