امریکی صدر ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ کے پرسنل اسسٹنٹ میں بھی کووڈ-19 کے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا ہے جس کے بعد وائٹ ہاؤس کے اسٹاف ممبرز میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پینس کی پریس سیکرٹری کیٹی ملر کی جمعہ کو کورونا کی رپورٹ مثبت آئی۔
امریکی صدر نے مائیک پینس کی پریس سیکرٹری کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی جب کہ ان کا کہنا تھا کہ وہ وائٹ ہاؤس میں کورونا پھیلنے سے متعلق پریشان نہیں ہیں۔وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہےکہ وہ کمپلیکس کو محفوظ رکھنے کے لیے حفاظت اقدامات اٹھارہے ہیں۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ مائیک پینس کی پریس سیکرٹری کیٹی ملر نائب صدر سے رابطے میں تھیں البتہ ان کی حال میں صدر ٹرمپ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔کیٹی ملر امریکی صدر ٹرمپ کے اہم مشیر اسٹیفن ملر کی اہلیہ ہیں اور ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد وائٹ ہاؤس کی جانب سے اسٹیفن ملر کے کورونا ٹیسٹ اور ان کے تاحال وائٹ ہاؤس میں کام کرنے سے متعلق کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کیٹی ملر کا جمعرات کے روز کورونا کا ٹیسٹ منفی آیا تھا جو اگلے ہی روز جمعہ کو مثبت آیا۔کیٹی ملر کا ایک روز کے وقفے سے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر صدر ٹرمپ کا کہنا تھا یہی وجہ ہے کہ ٹیسٹ کے تمام عمل کا بنیادی تصور بہت اچھا نہیں ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی نائب صدر کی پریس سیکرٹری کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے سے ایک روز قبل وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے والے ایک فوجی اہلکار میں کورونا کی تصدیق کی تھی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر اپنی خفیہ ایجنسی کے برخلاف کورونا کو چینی لیبارٹریوں میں تیار وائرس اور امریکی صدر کیخلاف سازش قرار درہے ہیں ۔جسکی چین نے سختی سے تردید کی ہے۔جبکہ امریکی خفیہ ایجنسی کا موقف بھی یہی ہے کہ وائرس جینیاتی نہیں نہ کسی لیبارٹری میں تیار کیا گیا ہے تاہم اب امریکی سدر کا روزانہ کی بنیاد پر کورونا ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔سیاسی و دفاعی ماہرین کے کہنا ہے کہ وائٹ ہاوس کے اہم عہدوں پر تعینات افراد کا کورونا میں ملوث ہونا امریکی چال بھی ہوسکتی ہے جس سے امریکی صدر کے چین کیخلاف بیانئے کو مضبوط کرنا مقصد ہوسکتا ہے۔یاد رہے کورونا وائرس کے وار تاحال جاری ہیں جن سے سب سے زیادہ متاثر امریکہ، فرانس ، اٹلی اور دیگر مغربی ممالک ہی ہیں جبکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثر ہ افراد کی تعداد 40 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔