حفاظتی لباس اور ماسک کے باوجود، ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر طبی کارکنان کو دوسرے لوگوں کے مقابلے میں کورونا کے انفیکشن کا زیادہ خطرہ ہے، اور شاید ان میں شدید بیماری کے امکانات بھی زیادہ ہیں۔لیکن طبی کارکنان شدید بیمار کیوں پڑرہے ہیں؟
وائرل لوڈماہرین کا کہنا ہے کہ طبی کارکنان کو جس وائرس سے خطرہ لاحق ہے اس میں وائرل لوڈ کا بڑا ہاتھ ہے۔ یہ وائرس جسم میں داخل ہونے کے بعد خلیوں پر حملہ کرتا ہے اور اپنے جیسے بے شمار وائرس کی نقل بنانا شروع کر دیتا ہے۔آنے والے دنوں میں جسم میں اس وائرس کی تعداد میں اضافہ ہوتا جاتا ہے، اس لیے مریض کے جسم میں اس بڑھتی ہوئے نقالوں کے اندر زیادہ وائرس پایا جاتا ہے۔
ایک بڑا وائرل لوڈ یا وائرس کی زیادہ تعداد کا مطلب یہ ہے کہ بیماری کی شدت زیادہ ہونے کا امکان ہے اور ایسے مریض کے وائرس سے زیادہ متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔امپیریل کالج لندن میں متعدی بیماریوں کے شعبے سے وابستہ پروفیسر وینڈی بارکلے نے بی بی سی کے نیوز نائٹ پروگرام میں بتایا ’جتنا زیادہ وائرس آپ کے اندر موجود ہے، آپ سے اس وائرس کو کسی دوسرے میں منتقل کرنے کا امکان اتنا ہی زیادہ ہے۔‘
ڈاکٹروں اور نرسوں کا اکثر ایسے مریضوں سے بہت گہرا رابطہ رہتا ہے جو بہت زیادہ متاثر ہوئے ہوں اور ان کے جسم میں وائرس کی تعداد بہت زیادہ ہو، جس کا مطلب ہے کہ انھیں وائرس کی بہت زیادہ مقدار سے خطرہ لاحق ہے۔