تازہ ترین
ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکہ کے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گےسابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل میں میڈیا اور وکلأ سے گفتگوتعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔

کورونا وائرس سے دولت مندوں کی اموات زیادہ ہوئیں

corona virus se ameer log zyada halak hue
  • واضح رہے
  • نومبر 3, 2020
  • 11:33 شام

بھارتی محققین نے اپنی ایک ریسرچ میں دعویٰ کیا ہے کہ مضر صحت ماحول میں پنپنے کی وجہ سے غریب افراد کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے

نئی دہلی: بھارت کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ عالمگیر وبا کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں امیر افراد کی اموات زیادہ ہوئی ہیں۔ جبکہ غریبوں کو اس وائرس نے اس لئے زیادہ جانی نقصان نہیں پہنچایا کہ وہ مضر صحت ماحول میں پلے بڑھے ہوتے ہیں۔ یوں پینے کے صاف پانی کی کمی نے بھی کورونا سے غریب افراد کی زندگیاں بچائی ہیں۔

تحقیق کے مطابق زیادہ تر امیر افراد کورونا سے ہلاک ہوئے ہیں، جراثیموں میں پلنے والے متوسط طبقے کا مدافعتی نظام مضبوط ہونے کی وجہ سے مہلک وائرس ان کی زندگیوں پر اثر انداز نہیں ہوسکا۔ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ زیادہ آمدن والے ممالک میں زیادہ لوگ کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے ہیں۔

انڈین میڈیا کے مطابق بھارتی سائنسدانوں کی ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ حفظان صحت کے برے حالات، پینے کے صاف پانی کی کمی اور صفائی کے نامناسب انتظام نے دراصل کووڈ 19 سے بہت سی زندگیوں کو بچایا ہے۔ دوسرے لفظوں میں انھوں نے یہ خیال پیش کیا ہے کہ کم اور متوسط آمدن والے ممالک میں رہنے والے افراد کو بچپن ہی سے مرض پھیلانے والے جراثیم کا سامنا ہوتا ہے، جو انہیں کووڈ 19 کے خلاف قوت مدافعت دیتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ان دونوں مطالعوں کا ابھی آزادانہ جائزہ لیا جانا باقی ہے، اور ان میں اموات کی شرح کا موازنہ کرنے کے لیے فی دس لاکھ آبادی میں ہونے والی اموات کو دیکھا گیا ہے۔

ایک مقالے میں 106 ممالک کے عوامی سطح پر دستیاب اعداد و شمار کا دو درجن معیارات جیسے کہ آبادی، بیماریوں کا پھیلاؤ اور صفائی ستھرائی کے معیار پر موازنہ کیا گیا ہے۔ سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ زیادہ آمدن والے ممالک میں زیادہ لوگ کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے ہیں۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے