کون کہتا ہے معاشرہ خود غرض ہو گیا ہے۔ دوسروں میں خوشیاں بانٹنے کا جذبہ اتنا کہ ساتھ مل کر بیٹھ کر جو تیار ہو رہا ہے وہ کوئی چاکلیٹ نہیں بلکہ جہاز بنانے کا نسخہ ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چرس کیسے تیار کی جا رہی ہے۔ افغانستان کے شہر ہلمند میں مل بیٹھ کر اس کام کو سر انجام دیا جاتا ہے۔ ہم یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ اس سے پہلے آپ نے چرس کی ایسی تیاری کبھی پہلے نہیں دیکھی ہوگی۔
کراچی کے بیشتر علاقوں میں چرس پینے والوں کی بہت بڑی تعداد پائی جاتی ہے، جو پوش علاقوں سمیت فٹ پاتھ کنارے بیٹھے افراد پر مبنی ہے۔ شہر میں منشیات فروشوں کے خلاف اب تک کوئی موثر کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے اور یہ دھندا لاک ڈاؤن میں بھی پہلے کی طرح جاری ہے۔
کراچی میں 2 قسم کی چرس پائی جاتی ہے۔ ایک اعلی کوالٹی گردہ ہے۔ جبکہ اس سے ہلکی کوالٹی کی چرس کم ریٹوں پر دستیاب ہے۔ شہر میں آئس کا نشہ بھی نوجوانوں کو کھوکھلا کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی میں فی کلو گردہ لاکھ سے سوا لاکھ روپے کے درمیان فروخت کیا جا رہا ہے۔ جبکہ چرس 60 ہزار روپے فی کلو کے حساب سے دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ چرس کے عرق کی قیمت سب سے بلند ہے اور یہ مقامی سرداروں میں تقسیم ہوتی ہے، کیونکہ یہ بہت کم مقدار میں نکلتی ہے۔