نیویارک: امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ سن 2030 تک مکمل طور پر ماحول دوست ایندھن کے ذریعے چلنے والے مسافر بردار طیارے تیار کرنا چاہتی ہے۔ بوئنگ نے حالیہ برسوں میں طیاروں کے پائیدار ایندھن کے ساتھ پہلے تجربے بھی کیے ہیں۔
بین الاقوامی ہوا بازی ایسوسی ایشن آئی اے ٹی اے کے مطابق متبادل ایندھن کا استعمال CO2 کے اخراج کو 80 فیصد کم کرسکتا ہے۔ اس اعلان کو تحفظ ماحول کے لیے کی جانے والی عالمی کوششوں کے تناظر میں اہم شمار کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ہوائی جہاز بنانے والی کمپنی ائیر بس نے گزشتہ برس اکتوبر میں ایک ایسا طیارہ ڈیزائن کیا ہے جو ہائیڈروجن گیس پر چلنے والا اور کوئی آلودہ اخراج نہ کرنے والا پہلا طیارہ ہے۔ کمپنی کو اُمید ہے کہ یہ طیارہ 2035 ء تک پرواز کے لیے تیار ہوگا۔
یہ دنیا کا پہلا کمرشل طیارہ ہے جو کسی بھی قسم کی آلودگی کا اخراج نہیں کرتا۔ کمپنی نے سی ای او اوگوئلا مے فاوری نے اسے کمرشل ہوا بازی کے سیکٹر کیلئے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا تھا۔
طیارے کو ’’زیروای‘‘ کا نام دیا گیا ہے، جو دکھنے میں عام طیارے کی طرح ہی ہے۔ اس میں 200 مسافر کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ کمپنی کے مطابق اس کے انجن کو ایک مرتبہ فُل کرنے کے بعد 2300 میل تک چلایا جاسکتا ہے۔