تازہ ترین
تعلیمی نظام میں سیمسٹر سسٹم کی خرابیاں24 نومبر فیصلے کا دن، اس دن پتہ چل جائے گا کون پارٹی میں رہے گا اور کون نہیں، عمران خانایشیائی کرنسیوں میں گراوٹ کا اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی جیت ڈالر کو آگے بڑھا رہی ہے۔امریکی صدارتی الیکشن؛ ڈونلڈ ٹرمپ نے میدان مار لیاتاریخ رقم کردی؛ کوئی نئی جنگ نہیں چھیڑوں گا؛ ٹرمپ کا حامیوں سے فاتحانہ خطابیورو و پانڈا بانڈز جاری کرنے کی حکومتی کوشش کی ناکامی کا خدشہکچے کے ڈاکوؤں پر پہلی بار ڈرون سےحملے، 9 ڈاکو ہلاکبانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار پنجوتھہ اٹک سے بازیابایمان مزاری اور شوہر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےپشاور ہائیکورٹ کا بشریٰ بی بی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنیکا حکم’’سلمان خان نے برادری کو رقم کی پیشکش کی تھی‘‘ ؛ بشنوئی کے کزن کا الزامالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو جماعت تسلیم کر لیابشریٰ بی بی اڈیالہ جیل سے رہا ہو کر پشاور پہنچ گئیںجسٹس منیر سمیت کتنے جونیئر ججز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بنےآئینی ترمیم کیلئے حکومت کو کیوں ووٹ دیا؟مبارک زیب کا ردعمل سامنے آ گیاذرائع کا کہنا ہے کہ لبنان کو اس ہفتے FATF مالیاتی جرائم کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے گا۔امریکہ سیاسی تشدداج جو ترمیم پیش کی گئی قومی اسمبلی میں اس سے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہونگے۔عدلیہ کے پنکھ کٹ گئے۔فضل الرحمان کہتے ہیں کہ اتحاد نے آئینی ترمیم کی مخالفت کو مؤثر طریقے سے بے اثر کیا۔

بجلی 25 سے 30 فیصد سستی کی جائے۔ شیخ عمر ریحان

Sheikh Umer Rehan, Presidnent KATI
  • واضح رہے
  • مئی 5, 2020
  • 8:57 شام

صدر کاٹی نے وزیر اعظم پر زور دیا ہے کہ ملک کے آئندہ معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے صنعتوں کی پیداواری لاگت کم کرنا ناگزیر ہے۔

کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر شیخ عمر ریحان نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ ملکی و عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی کے بعد بجلی کی قیمتوں میں بھی کمی لائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کی بجلی کا ایک بڑا حصہ تیل سے حاصل کیا جاتا ہے اور اب اس کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی آگئی ہے اس لیے گھریلو صارفین اور صنعتوں کو ریلیف دینے کے لیے بجلی کی قیمتوں میں بھی 25  سے 30 فی صد کمی لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نرخوں میں کمی کے سبب گریلو صارفین پر بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی معاشی ٹیم نے کورونا وائرس جیسے عالمی بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے صحت اور معیشت دونوں محاذوں پر قابل تعریف حکمت عملی اپنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام کا واحد راستہ صنعتوں کا فروغ جس کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت ہے جس کا بڑا حصہ بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں صرف ہوتا ہے۔

شیخ عمر ریحان نے کہا کہ اس بحران میں حکومت کو توانائی کے شعبے میں صنعتوں کے اضافی اخراجات کم کرنے کا موقع ملا ہے۔ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والا معاشی بحران ابھی شروع ہوا ہے۔ آئندہ چند ماہ میں اس کی شدت مزید بڑھ سکتی ہے اس لیے صنعتی پیداوار کو رواں دواں اور برآمدات کو سہارا دینے کے لیے پیشگی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر کاٹی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے اس بحران میں پہلے دن سے معاشی صورت حال پر توجہ مرکوز رکھی ہے اور حقیقت پسندانہ اپروچ اپنائی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ بالخصوص صنتعوں کو بجلی کی قیمتوں میں مزید ریلیف فراہم کرنے سے ملک کو آئندہ کے معاشی چیلنجز کا مقابلہ کرنے لیے تیار ہونے میں مدد ملے گی۔

واضح رہے

اردو زبان کی قابل اعتماد ویب سائٹ ’’واضح رہے‘‘ سنسنی پھیلانے کے بجائے پکّی خبر دینے کے فلسفے پر قائم کی گئی ہے۔ ویب سائٹ پر قومی اور بین الاقوامی حالات حاضرہ عوامی دلچسپی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے پیش کئے جاتے ہیں۔

واضح رہے