کشمیریوں کے خون کی پیاسی بھارتی قابض فورسز نے عید پر بھی اپنی وحشیانہ کارروائیوں کو بند کیا اور عید کے پُر مسرت موقع پر دو کشمیری نوجوانوں کو سرچ آپریشن کی آڑ میں شہید کرکے ان کے خاندانوں پر قیامت ڈھا دی۔ آج بروز پیر کو علی الصبح کئے جانے والے انکاؤنٹر سے پہلے کُلگام کے منزگام علاقے کو سیل کیا گیا اور ایک گھر کو دہشت گردوں کا ٹھکانہ قرار دے کر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں دو کشمیری نوجوان شہید ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 34 راشتریا رائفلز (RR)، سنٹرل ریزرو پولیس فورس (CRPF) اور کُلگام پولیس کے مشترکہ آپریشن کے دوران کُلگام اور شوپیاں ضلع میں موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی تھی۔ کشمیر میڈیا سروس نے اسے بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ایک اور واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماہ رمضان میں بھی قابض فورسز نے درجنوں کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا۔ تازہ کارروائی دمحال حانجی پورہ کے علاقے میں کی گئی۔
واضح رہے مقبوضہ کشمیر میں آج عید کا دوسرا دن ہے اور وادی کے مظلوم عوام نے اس بار پاکستان کے ساتھ 24 مئی بروز اتوار کو عید منائی۔ لیکن بھارتی قابض حکام نے کورونا پھیلاؤ کا بہانہ بنا کر کشمیریوں کو مساجد اور کھلے مقامات پر نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی اور لوگوں نے اپنے گھروں میں ہی عید کی نماز پڑھی۔
افسوسناک امر یہ ہے کہ یہ دوسری عید ہے جب کشمیری عوام مساجد میں عید کی نماز ادا نہیں کرسکے، کیونکہ اگست 2019ء میں ریاست کی خودمختاری چھینے جانے کے بھارتی اقدام کے بعد سے ہی مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ہے۔ اس لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو مساجد میں عید الاضحیٰ کی نماز بھی پڑھنے نہیں دی گئی تھی۔