انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ دنیا میں مسلمانوں پر حملے اور یہودیوں کے خلاف سازشی نظریات بڑھ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پناہ گزینوں کو کورونا وائرس کا ماخذ قرار دیا جا رہا ہے، نوبت یہاں تک آ گئی ہے کہ پناہ گزینوں کو طبی سہولتوں سے محروم کیا جا رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ معمر افراد، صحافی، طبی عملہ اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے زور دیا کہ دنیا بھر میں نفرت پرمبنی باتوں کا پرچار ختم کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔
واضح رہے کہ عوامی و کاروباری حلقوں کی جانب سے کورونا کی آڑ میں پاکستان اور خصوصا سندھ میں صحت مند افراد یا دوسری بیماریوں میں مبتلا افراد کو زبردستی کورونا کا مریض قرار دے کر کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافے کا شور سیاسی چال اور بین الاقوامی ایجنڈے کی تکمیل قرار دیا جارہا ہے۔مختلف عالمی طبی ماہرین ،اعلی عدالت، سائنسدان اور حکومتی عہدیدار بھی کورونا ٹیسٹ اور اسکی تشخیص و علاج کے طریقوں پر کئی سوال اور عدم اعتماد کا اظہار کرچکے ہیں جبکہ ملک کے مختلف حصوں میں ایسے کئی کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں زبردستی بعض افراد کو کورونا کا مریض ثابت کیا گیا اور کچھ گھنٹوں میں ہی انہیں پیسے لیکر منفی ٹیسٹ رپورٹ کے ساتھ چھوڑ دیا گیا۔