کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کے لواحقین کو معاوضہ نہ دینے سے متعلق درخواست پر سیکریٹری ای او بی آئی کو طلب کرلیا۔ ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کے لواحقین کو معاوضہ نہ دینے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ متاثرین کو اعلان کے باوجود اضافی 56 کروڑ روپے اضافی رقم کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ لواحقین کو ملنے والی پینشن بند کردی گئی ہے۔
عدالت نے سیکریٹری ای او بی آئی کو طلب کرلیا۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ 21 فروری کو سیکریٹری ای او بی آئی پیش ہوکر وضاحت دیں۔
دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ آئی ایل او کنونشن کے تحت لواحقین کو معاوضہ ادا کیا جائے۔ سندھ حکومت نے غفلت کے باوجود صرف تین لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا گیا۔
صوبائی وزیر ناصر شاہ کے اعلان کے باوجود اضافی 56 کروڑ روپے ادا نہیں کیے گئے۔ صوبائی وزیر ناصر شاہ نے یکم مئی 2018ء کو 56 کروڑ روپے مزید ادائیگی کا اعلان کیا تھا۔ معاوضے کی رقم متاثرین کو یکمشت ادا کی جائے۔
واضح رہے کہ 2015ء میں جرمن کمپنی کی ٹیسٹائلین نے سیسی کو 60 کروڑ سے زائد رقم دی تھی۔