منامہ: بحرین نے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطین (موجودہ اسرائیل) کے علاقوں میں تیار ہونے والی اسرائیلی مصنوعات کی درآمد کی اجازت نہیں دے گا۔ بحرین کی صنعت، تجارت اور سیاحت کے وزیر زید بن راشد الثانی نے کہا کہ منامہ، اسرائیل میں یا مقبوضہ مغربی کنارے اور گولن کی پہاڑیوں میں تیار کردہ اسرائیلی مصنوعات کی درآمد کو قبول نہیں کرے گا۔
غور طلب امر یہ ہے کہ یورپی یونین کی گائیڈلائنز کے تحت ای یو کے رکن ممالک کو برآمد کرتے وقت مصنوعات پر واضح طور پر لیبل لگانا لازمی ہے۔
واضح رہے کہ 12 ستمبر کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور بحرین کے درمیان امن معاہدے کا اعلان کیا تھا اور بحرین نے متحدہ عرب امارات کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اسرائیل سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسے تاریخی دن قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل اور بحرین صحیح معنوں میں سفارتی اور تجارتی تعلقات قائم کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ نے جشن مناتے ہوئے اس پیشرفت کو ناصرف مشرق وسطیٰ بلکہ دنیا کے لیے انتہائی اہم قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ انتہائی دلچسپ ہے کہ وہ امریکا میں 11 ستمبر 2001 کو کیے گئے حملوں کی برسی کے موقع پر یہ اعلان کر رہے ہیں۔